او آئی سی انسانی حقوق کمشن کا تنازعہ کشمیر یو این قراردادوں کے مطابق حل کرنے پر زور
اسلام آباد، جدہ (نامہ نگار+ امیر محمد خان سے) اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے انسانی حقوق کمشن نے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کے حل پر زور دیا ہے۔ یہ مطالبہ اسلام آباد میں سیکرٹری خارجہ سہیل محمود اور او آئی سی کے آزاد مستقل انسانی حقوق کمشن کے ایک وفد کے درمیان ایک ملاقات میں کیا گیا۔ او آئی سی کے آزاد مستقل انسانی حقوق کمشن کا 12 رکنی وفد پاکستان اور آزاد کشمیر کے دورے پر ہے جو 19 اگست تک جاری رہے گا۔ وفد اس دوران زمینی صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے کنٹرول لائن کا دورہ بھی کرے گا اور کشمیری قیادت جموں و کشمیر کے مہاجرین اور بھارتی مظالم سے متاثرہ کشمیریوں سے ملاقاتیں کرے گا۔ او آئی سی کے انسانی حقوق کمشن کے 13ارکان نے یوم استحصال کشمیر کے دن آزاد کشمیر کا دورہ کیا۔ وفد نے علی امین گنڈاپور سے بھی ملاقات کی ۔ وفد میں متحدہ عرب امارات، ترکی، تیونس، مراکش، آذربائیجان، ملائشیا، گیبن، نائیجیریا اور یوگنڈا کے ارکان شامل ہیں۔ 5 اگست 2019ء کو بھارت کی جانب سے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں اٹھائے گئے یکطرفہ اقدامات کو دو سال مکمل ہونے پر اسلامی تعاون تنظیم OIC کے جنرل سیکرٹریٹ نے ان تمام اقدامات کو منسوخ کرنے کے مطالبے کا اعادہ کیا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق علاقہ کی بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ حیثیت کو تبدیل کرنے کے اقدامات کو منسوخ کیا جائے۔ حق خودارادیت کی تلاش میں کشمیریوں سے یکجہتی کا اعادہ کرتے ہوئے او آئی سی اس بات پر زور دیتی ہے بھارت متنازعہ علاقے کی آبادیاتی ساخت کو تبدیل کرنے سے گریز کرے اور اس کے باشندوں کے بنیادی انسانی حقوق کا احترام کرے۔ مزید برآں ترجمان نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا مسئلے کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کی کوششوں میں اضافہ کرے۔