• news

افغان معاملہ میں سب سے بڑا لوزر امریکہ نہیں بھارت ہے: اعجاز چودھری

لاہور (ندیم بسرا) پی ٹی آئی پنجاب کے صدر و سینیٹر اعجاز چودھری نے کہا ہے کہ افغانستان کے معاملے میں سب سے بڑا لوزر امریکہ نہیں بھارت ہے۔ جس کے اربوں کھربوں ڈالر ڈوب گئے۔ ہمیں اپنے دشمن کا پتہ ہے۔ امریکہ نے اپنے چھوٹے بھائی برطانیہ کو طالبان سے بات چیت کرنے کا کہہ دیا ہے۔ بھارت کے وہاں 14 قونصل خانے کھلے ہیں۔ ہمیں اپنے دشمن کو سمجھنا چاہئے۔ نوائے وقت سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ علامہ اقبال نے کہا تھا کہ جب تک افغانستان میں امن نہیں ہوتا پوری دنیا اور خطے میں امن نہیں ہو سکتا اور تقریباً ایک صدی قبل علامہ اقبال نے کہا تھا کہ افغانستان میں امن رہے گا تو پوری دنیا میں امن رہے گا اگر وہاں امن نہیں ہوگا تو پوری دنیا میں امن نہیں ہوگا۔ حکیم الامت کا یہ کہنا تاریخ نے ثابت کیا۔ افغانوں کو غلام بنانے کی تین جنگیں ہوئیں۔ امریکہ اور سوویت یونین بھی انہیں زیر نہیں کر سکے۔ پاکستان کی افغان مسئلے پر واضح پالیسی ہے اور ہم وہاں امن چاہتے ہیں ہم کسی کی حمایت نہیں کرتے البتہ امن کی حمایت کرتے ہیں اور دنیا کو یہ بات سمجھنی چاہئے کہ جنہوں نے 60 سال میں دو سپر پاور کو شکست دی اب وہاں کوئی اور آکر ان کو قابو کرے تو یہ قطعی طور پر ممکن نہیں۔ طالبان کے ساتھ سب کو بات چیت کرنی چاہئے۔ وزیراعظم عمران خان کئی بار کہہ چکے ہیں کہ اسلاموفویبا سے فلسطین اور کشمیر کی تحریکوں کو نقصان پہنچا حالانکہ دونوں تحریکوں کا دہشتگردی سے کوئی تعلق نہیں۔ کشمیر پاکستان کا حصہ ہے اور کشمیری جو چاہیں فیصلہ کریں اور یہ 22 کروڑ پاکستانی قوم پر فرض ہے کہ وہ کشمیر پر بات کریں اس سے ایک بڑی تحریک برپا ہوگی۔ انہوں نے نوجوانوں سے اپیل کی کشمیریوں کی حریت کیلئے حقوق اور حق خودارایت کیلئے آواز اٹھائیں۔

ای پیپر-دی نیشن