حکومت کی کشمیر پالیسی صدی کا سب سے بڑا یوٹرن ہے: سراج الحق
لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیرجماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ بھارت غیر قانونی قبضے والے کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیاں جاری ہیں، مگر پاکستانی حکومت، عالمی اداروں اور مغربی طاقتوں نے خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔ مودی کے 5اگست کے سفاکانہ اقدام کے بعد سے لے کر اب تک مقبوضہ وادی میں 410 کشمیری شہید، 2040 زخمی اور 115مسلمان خواتین کی عصمت دری کے واقعات ہوئے۔ اب تک 41لاکھ غیر کشمیریوں کو ڈومیسائل جاری ہوئے۔ مودی حکومت نے کشمیر میں مسلم اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کا مکمل پلان تیار کر رکھا ہے جب کہ ہمارے وزیراعظم صرف تقریروں پر اکتفا کر رہے ہیں۔ حکومت کی کشمیر پالیسی صدی کا سب سے بڑا یوٹرن ہے۔ ہزاروں شہداء کی قربانی کو نظرانداز کرنے والوں کو تاریخ کبھی معاف نہیں کرے گی۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے اسلام آباد میں حقوق کشمیر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ دیگر مقررین میاں اسلم، فرحت اللہ بابر، نصراللہ رندھاوا، لیڈر غلام محمد صفی شامل تھے۔ امیر جماعت نے کہا کہ بھارت اور پاکستان کی حکومتوں نے ایک انڈرسٹینڈنگ کے تحت جموں کشمیر اور آزاد کشمیر کے درمیان باڑ کی صورت میں ایک دیوار برلن کھڑی کر دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ علی گیلانی کی فکر کشمیری نوجوانوں کے ذہنوں اور دلوں میں سرایت کر چکی ہے اور وہ آزادی کے لیے میدان میں موجود ہیں۔ ہمیں اللہ پر بھروسہ کرنا چاہیے۔ ہم یہ عہد کرتے ہیں کہ کشمیری بھائیوں کی جدوجہد آزادی میں ان کا بھرپور ساتھ دیں گے۔ وہ وقت دور نہیں جب مقبوضہ کشمیر پر ظلم کے سائے چھٹ جائیں گے اور آزادی کا سورج طلوع ہو گا۔ سراج الحق نے خط میں ایران کے نو منتخب صدر ابراہیم رئیسی کے منصبِ صدارت سنبھالنے پر مبارک باد کا پیغام ارسال کیا ہے اور امید ظاہر کی ہے کہ ان کے دورِ صدارت میں ایران اور ایرانی عوام تعمیر و ترقی کی کئی منزلیں طے کریں گے۔