کسی ملک کو اجازت نہیں دے سکتے ، دہشت گردی کے الزامات لگائے : شاہ محمود
ملتان، اسلام آباد (نامہ نگار، نمائندہ نوائے وقت) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ دہشت گردی ہمارے معاشرے کیلئے سنگین خطرہ بن چکی ہے۔ ہماری مسلح افواج، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور شہریوں نے ہزاروں کی تعداد میں اپنی جانوں کی قربانی دی۔ پاکستان، دہشت گردی کے عفریت سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے جو اکثر اوقات سرحد پار معاونت کے باعث ہوئی۔ پاکستان ہر طرح کی دہشت گرد کارروائیوں کی مذمت کرتا ہے۔ چاہے وہ افراد کی جانب سے ہوں، گروہوں کی جانب سے ہوں یا ریاستوں کی جانب سے ہوں۔ ہمیں کسی ملک کو یہ اجازت ہرگز نہیں دینی چاہیے کہ وہ سیاسی مقاصد کیلئے پوری قوم یا معاشروں پر دہشت گردی کے حوالے سے الزام تراشی کرے۔ دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے پاکستان ایک جامع نیشنل ایکشن پلان پر عمل پیرا ہے۔ ہم نے منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت کو روکنے کیلئے موثر اقدامات کئے ہیں۔ ہمارے لوگوں کی خوشحالی، اور سماجی ترقی اور خطے میں امن کیلئے ضروری ہے کہ دیرینہ تنازعات کو پرامن طریقے حل کیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز سگنیفائی کنسلٹنٹ کے زیر اہتمام ساؤتھ پنجاب سٹیک ہولڈر ورکنگ گروپ کی دو روزہ کپیسٹی بلڈنگ ورکشاپ کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا ہمیں اسلاموفوبیا کے خلاف موثر اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔ خطے میں قیام امن کیلئے ایک پرامن اور مستحکم افغانستان ناگزیر ہے۔ پاکستان شروع دن سے کہتا آیا ہے افغان تنازعہ کا کوئی فوجی حل نہیں ہے۔ کچھ سپائلرز خطے میں امن کے دشمن ہیں۔ ہمیں ان اسپائلرز پر نظر رکھنا ہو گی جو افغانستان میں قیام امن کی کاوشوں کو سبوتاژ کرنے کے درپے ہیں۔ جنوبی پنجاب ایک پر امن خطہ ہے، یہاں اخوت، بھا ئی چارہ اور ہم آہنگی کی بہترین مثالیں مو جود ہیں لیکن حالیہ واقعات اور آنے والے وقت کو مد نظر رکھتے ہوئے ہمیں ہر طبقہ فکر سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو بھر پور کردار ادا کرنا ہو گا تاکہ ہم پاکستان میں جنوبی پنجاب کا اور پوری دنیا میں پاکستان کا مثبت چہرہ اجاگر کر سکیں۔ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ آسیان بلاامتیاز معاشی یکجائی کے اصول اوپن ریجنل ازم کی ایک بہترین اور قابل تقلید مثال ہے۔ کرونا وبا کی روک تھام میں آسیان کے موثر اقدامات لائق تحسین ہیں، چون ویں یوم آسیان پر پیغام میں کہا کہ پاکستان کی حکومت اور عوام کی جانب سے اور ذاتی طور پر جنوب مشرقی ایشیا کی اقوام کی تنظیم آسیان کے رکن ممالک کوچون ویں یوم آسیان پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔