طالبان قندوز ، سرپل سمیت 4 صوبائی دارالحکومتوں پر قابض : لڑائی جاری ، 14 ہلاک
قندوز (نوائے وقت رپورٹ) طالبان نے مسلسل تیسرے دن لڑائی کے بعد افغان صوبے قندوز کے دارالحکومت پر کنٹرول حاصل کرلیا ہے جس کے بعد تین روز میں طالبان کے زیر کنٹرول آنے والے اہم صوبائی دارالحکومتوں کی تعداد 4 ہوگئی ہے۔بیان کے مطابق طالبان نے قندوز میں پولیس ہیڈکوارٹر، گورنر کے کمپائونڈ اور شہر کی جیل پر قبضہ کرلیا ہے۔ قندوزکے رکن اسمبلی امرالدین ولی نے الجزیرہ کو بتایا کہ تمام حکومتی ہیڈ کوارٹرزطالبان کے قبضے میں ہیں۔ تاہم فوجی اڈہ اور ایئر پورٹ کا کنٹرول ابھی تک افغان فورسز کے پاس ہے اور وہ اسے بچانے کے لیے مزاحمت کر رہے ہیں۔ قندوز میں موجود ہیلتھ آفیشلز کے مطابق اب تک خواتین اور بچوں سمیت 14 نعشوں اور 30 زخمیوں کو ہسپتال لایا گیا ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق طالبان جمعہ سے اب تک 4 صوبائی دارالحکومتوں پر اپنا کنٹرول حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں، جس کے بعد رونما ہونے والی پیش رفت سے اندازہ لگانا مشکل نہیں ہے کہ افغان فورسز کو کئی محاذوں پر ناکامی کا سامنا ہے۔ شمالی علاقے قندوز اور سرپل یکے بعد دیگرے محض چند گھنٹے کے فرق سے طالبان کے قبضے میں چلے گئے۔ سرپل میں خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والی پروینا عظیمی نے فون پر بتایا کہ طالبان نے سرپل شہر، سرکاری عمارتوں اور وہاں کی تمام تنصیبات کا کنٹرول حاصل کرلیا ہے۔ علاوہ ازیں قندوز طالبان کی سب سے اہم کامیابی تصور کی جارہی ہے جہاں جنگجوؤں نے مئی میں حملہ کیا تھا جب امریکی افواج کا انخلا آخری مراحل میں تھا۔ وزارت دفاع کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ سرکاری فورسز اہم تنصیبات کو دوبارہ حاصل کرنے کے لیے لڑ رہی ہیں۔ افغان صوبے قندوز، سرپل اور جوزجان میں سکیورٹی فورسز اور طالبان میں جھڑپیں جاری ہیں۔ افغان وزارت دفاع نے کہا ہے کہ قندوز میں افغان فورسز نے کلیئرنگ آپریشن شروع کردیا۔ صوبہ تخار کے دارالحکومت تالقان پر بھی دبائو بڑھ گیا ہے۔ مقامی عہدیدار کا کہنا ہے کہ جھڑپیں شدید ہونے پر شہری نقل مکانی کررہے ہیں۔ ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ قندوز کے زیادہ تر حصوں پر قبضہ ہوچکا ہے۔ طالبان کے جنگجو قندوز میں ایئرپورٹ کے قریب ہیں۔