چینی سفیر کی ملاقات‘ صدر نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کا عملی مظاہرہ دیکھا
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے پاکستان میں چین کے سفیر نونگ رونگ نے ملاقات کی۔ ملاقات میں پاکستان اور چین کا باہمی مفاد کیلئے مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون مزید فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا گیا اور فریقین نے خطے میں امن، خوشحالی اور ترقی کے فروغ کے لیے اجتماعی کوششوں کی ضرورت پر زور دیا۔ ملاقات میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں تعاون بڑھانے کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا۔ چینی سفیر نے کہا کہ چین پاکستان کو اس ہفتے ویکسین کی 60 لاکھ خوراکیں فراہم کرے گا۔ سال کے اواخر تک 10 کروڑ ویکسین کی خوراکیں پاکستان کو فراہم کی جائیں گی۔ صدر مملکت نے کہا کہ سٹرٹیجک تعاون شراکت داری " پاک – چین تعلقات کو نئی بلندیوں پر لے جائے گی۔ دونوں حقیقی دوست ہر طرح کے حالات میں ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے رہے۔ صدر عارف علوی کو وفاقی وزیر سائنس سینیٹر سید شبلی فراز نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر بریفنگ دی۔ صدر کو الیکٹرانک ووٹنگ مشین کا عملی مظاہرہ بھی دکھایا گیا۔ صدر عارف علوی نے سینیٹر شبلی فراز اور وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کو ووٹنگ مشین کی تیار ی پر مبارکباد دی۔ الیکٹرانک ووٹنگ مشین سے انتخابی عمل میں شفافیت آئے گی۔ ووٹنگ مشین سے انتخابات میں دھاندلی کے سدباب میں مدد ملے گی۔ الیکٹرانک ووٹنگ مشین سے انتخابات کے نتائج بروقت موصول ہوں گے۔ دریں اثناء صدر نے ایوان صدر میں ڈیجیٹل گورنمنٹ سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کی بدولت دنیا میں جدت کے نئے دور کا آغاز ہو رہا ہے۔ پاکستان ترقی کی منازل جلد طے کرنے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔ اس مقصد کے لئے ڈیجیٹلائزیشن سے متعلق بروقت فیصلوں اور تیاریوں کے ذریعے جدت پر مبنی تبدیلیوں سے مطابقت پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹل پالیسی کے ماہرین کے علاوہ گوگل کلائوڈ کے حکام نے بھی سنگاپور سے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔ صدر مملکت نے کہا کہ دنیا میں بڑی تیزی سے تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں جن سے ہم آہنگ ہو کر پاکستان ترقی کی منازل جلد طے کر سکتا ہے۔ صدر عارف علوی نے کہا کہ ترقی پذیر ممالک جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کر کے تعلیم کے نظام کو بہتر بنا سکتے ہیں۔ کرونا وبا کے دوران بندشوں کے باعث تعلیم کے عمل کو جاری رکھنے کے لئے جدید مواصلاتی ذرائع کو بروئے کار لایا گیا۔ اس صورتحال میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کی اہمیت مزید بڑھ گئی ہے۔