غیر مستحق گھریلو صارفین کیلئے بجلی40فیصدمہنگی کرنے کی تیاریاں:عوام کی چیخیں نکلیں گی
اسلام آباد (نامہ نگار) چیئرمین نیپرا نے بجلی سبسڈی ختم کرنے کی حکومتی تیاریوں پر کہا ہے کہ عوام کی چیخیں نکلیں گی اور زوردار جھٹکا لگے گا۔ ہم نے قوم کو ذہنی مریض نہیں بنانا بجلی بل کو سادہ بنانا ہے۔ پیر کو نیپرا میں پاور سیکٹر سبسڈیز کو ٹارگٹڈ بنانے کے حوالے سے پالیسی گائیڈ لائنز پر سماعت ہوئی۔ حکام پاور ڈویژن نے کہا کہ چھ ما ہ کی کھپت پر پروٹیکٹڈ صارفین کی کیٹیگری بنانے کی تجویز ہے۔ سروے سے پتا چلا کہ دو سو یونٹ والے صارفین کے پاس لگژری آئٹمز نہیں ہوتے۔ لہذا دو سو یونٹ والے صارفین کو پروٹیکٹڈ صارفین کی کیٹیگری میں رکھا جائے گا۔ حکومت احساس پروگرام کے ذریعے صارفین کو سبسڈی دے گی۔ دو سو یونٹ والے صارفین مستقبل میں بجلی قیمتوں میں اضافے سے بھی مستثنیٰ ہوں گے۔ جب تک چیزیں شناختی کارڈ سے منسلک نہیں ہوتیں اس وقت تک پلان دیا ہے۔ لائف لائن صارفین کی حد پچاس یونٹ سے بڑھا کر سو یونٹ کررہے ہیں۔ سبسڈی تمام صارفین کی بجائے سماجی و اقتصادی بنیادوں پر دی جانی چاہیے۔ چیئرمین نیپرا نے کہا کہ اگر ایک صارف چھ ماہ میں 200یونٹ سے اوپر چلا گیا تو وہ پروٹیکٹڈ سے نکل جائے گا۔ پاور ڈویژن حکام نے جواب دیا کہ فیز ون میں کراس سبسڈی کی کوئی تبدیلی نہیں لارہے۔ چیئرمین نیپرا نے کہا کہ پہلے مرحلے میں آپ ہمارے پاس سلیبز لے کر آئے ہیں، دوسرے مرحلے میں حکومتی ٹیرف لے کر آئیں گے، لوگوں کی چیخیں دوسرے فیز میں نکلیں گی اور انہیں زور کا جھٹکا لگے گا۔ اس پوری حکمت عملی کے لیے پانچ سال کا عرصہ کیوں لگے گا۔ مجھے شک ہے کہ اگر ہم آج فیز ون منظور کردیں کل فیز ٹو آجائے گا۔ سلیبز کی منظوری اور چیز ہے اور اس کا ٹیرف اور چیز ہے۔ ضروری نہیں کہ اگر سلیبز کی منظوری دے دی تو ٹیرف سٹرکچر بھی منظور کردیں۔ حکام پاور ڈویژن نے جواب دیا سبسڈیز اور کراس سبسڈیز کو مرحلہ وار کم کریں گے۔ چیئرمین نیپرا نے کہا کہ نیپرا پاور انڈسٹری کی موجودہ صورتحال سے مطمئن نہیں۔ ہم ٹیکنیکل اینڈ ڈسٹری بیوشن لاسز سے مطمئن نہیں ہیں۔ ڈسکوز کے بورڈز میں قابل افراد کو لایا گیا ہے۔ پاور سیکٹر میں سست روی سے سہی مگر تبدیلی آرہی ہے۔