افغانستان کے مسئلہ پر وزیراعظم کے مؤقف کو دنیا نے تسلیم کیا: طاہر اشرفی
لاہور (نامہ نگار خصوصی+سٹی رپورٹر)پاکستان کے مختلف مکاتب فکر کے علماء و مشائخ نے افغان ذمہ داروں کی طرف سے پاکستان پر مسلسل الزام تراشی کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان افغانستان میں امن چاہتا ہے ، افغانستان میں امن کیلئے پاکستان نے بہت اہم کردار ادا کیا ہے ، افغان حکومت کے ذمہ دار الزام تراشی کی بجائے حقیقت کی دنیا میں آئیں،پاکستان پر الزام تراشی کی بجائے افغان حکومت کے ذمہ دار اپنے مسائل خود حل کرنے کی کوشش کریں، پاکستان میں نہ کوئی جہادی تحریک ہے اور نہ ہی پاکستان کے لوگ افغانستان کی جنگ میں شریک ہیں۔ یہ بات چیئرمین پاکستان علماء کونسل و نمائندہ خصوصی وزیر اعظم پاکستان برائے بین المذاہب ہم آہنگی و مشرق وسطیٰ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی ، مولانا سید ضیاء اللہ شاہ بخاری ، علامہ عارف واحدی ، مولانا حامد الحق حقانی ، مولانا اسدزکریا قاسمی، مولانا محمد خان لغاری ، مولانا محمد شفیع قاسمی ، مولانا نعمان حاشر ، مولانا طاہر عقیل اعوان ، مولانا محمد اشفاق پتافی ، مولانا حسین احمد درخواستی، مولانا عمار نذیر بلوچ ، مولانا مفتی عبد الستار، مولانا عبد الوہاب روپڑی ، مولانا مفتی محمد علی نقشبندی نے اپنے ایک بیان میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کے مسئلہ پر وزیر اعظم عمران خان کے مو?قف کو دنیا نے تسلیم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغان حکومت کو پاکستان کے خلاف افغانستان سے ہونے والی سازشوں اور تخریبی کاروائیوں کا جواب دینا چاہیے۔ پاکستان میں افغانستان سے ہونے والی تخریبی کارروائیوں کی وجہ سے 80 ہزار پاکستانی شہید ہوئے ہیں لیکن پاکستان نے اس کے باوجود امن کی کی بات کی ہے اور کرتا رہے گا۔لاہور سے سٹی رپورٹر کے مطابق معاون خصوصی حافظ طاہر اشرفی نے امن کمیٹی لاہور ڈویژن کے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ محرم کے انتظامات بہترین سطح پر ہیں۔ ہر کمی کو پورا کریں گے۔ اپنا مسلک چھوڑو نہ کسی کے مسلک کو چھیڑو نہ کے مسلک پر قائم رہیں، امن باہمی احترام، اتحاد اور یگانگت کا درس علماء و آئمہ کا متفقہ ہے۔