• news

محاصرے ، تلاشی کارروائیاں جاری ، بھارتی فورسز کی فائرنگ سے ساتھی اہلکار ہلاک 

سرینگر، جموں(این این آئی)غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیرمیں بھارتی فوجیوںنے جمعرات ضلع سانبہ میں تلاشی اور محاصرے کی کارروائی شروع کی ۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق فوجیوںنے ضلع کے رام گڑھ سیکٹر کے علاقے نند پور اور گھگوال سیکٹر کے علاقے لالہ چک راج پورہ میںتلاشی اور محاصرے کی کارروائی شروع کی ۔ آخری اطلاعات ملنے تک علاقے میں فوجی کارروائی جاری تھی ۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیرکے ضلع کٹھوعہ میں ایک بھارتی پولیس اہلکار کو اسکے ساتھی نے فائرنگ کر کے قتل کردیا۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ڈسٹرکٹ پولیس لائج کٹھوعہ میںبھارتی پولیس کے ہیڈ کانسٹیبل کو اسکے ساتھی اہلکار نے تلخ کلامی کے بعد گولیاں مار کر قتل کردیا۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیرکے مختلف علاقوں میں پوسٹر چسپاں کئے گئے ہیں جن میں لوگوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ 15 اگست کو بھارت کے یوم آزادی کے موقع پر اکتوبر1947سے مسلسل اپنے مادر وطن پر بھارت کے غیر قانونی تسلط اور مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کے 5اگست 2019کے غیر قانونی اقدامات کے خلاف مکمل ہڑتال کریںاور یوم سیاہ منائیں۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جموں و کشمیر پولیٹیکل ریزسٹنس موومنٹ ، جموں و کشمیر لبریشن الائنس ، یوتھ ونگ تحریک استقلال اور دیگر کی جانب سے چسپاں کئے گئے پوسٹروں میں کہا گیا ہے کہ کشمیری عوام نے بھارت کے غیر قانونی اور فوجی تسلط کو مسترد کر دیا ہے اور وہ غیر قانونی طور پر نظر بند تمام کشمیری سیاسی نظربندوں کی فور ی رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔پوسٹروں میں مزید کہا گیا ہے کہ بھارت نے کشمیریوں کی خواہشات کے بر خلاف جموں و کشمیر پر غیر قانونی طورپر قبضہ کر رکھا ہے اور کشمیری اپنی جدوجہد آزادی کو اس کے منطقی انجام تک ہر قیمت پر جاری رکھیں گے جبکہ ڈیمو کریٹک فریڈم پارٹی نے کہا ہے کہ بھارت کو مقبوضہ علاقے میں اپنا آزادی کا جشن منانے کا کوئی حق نہیں ہے کیونکہ اس نے جموں وکشمیر پر غیر قانونی طورپر قبضہ کر رکھا ہے ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کے ترجمان نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ جب تک اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق کشمیری عوام کو حق خود ارادیت کے ذریعے اپنے مستقبل کا تعین کرنے کا حق نہیں دیا جاتا مقبوضہ علاقے میں بھارت اور اسکے حواریوں کی طرف سے یوم آزادی کی تقاریب منعقد کرنا زبردستی کہلائے گا اور پوری دنیا جانتی ہے کہ آزادی کے جشن زبردستی نہیں بلکہ من مرضی سے منائے جاتے ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن