• news

تینوں بڑی سیاسی جماعتیں اسلام کی  بجائے مغربی ایجنڈا آگے بڑھا رہی ہیں، سراج الحق

لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے قوم کو75ویں یومِ آزادی پر خصوصی مبارکباد دیتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ وطن عزیز بہت جلد وہ مقصد حاصل کرلے گا جس کی خاطر اس خطہ کے مسلمانوں نے قائداعظمؒ کی سربراہی میں عظیم جدوجہد کرتے ہوئے آزادی حاصل کی تھی۔ پاکستان دو قومی نظریہ کی بنیاد پر وجود میں آیا اور اسے اسلام کی تجربہ گاہ بننا تھا۔ سات دہائیوں سے زیادہ عرصہ گزرنے کے باوجود اس خطہ کے مسلمان قرآن وسنت کے نظام سے محروم ہیں۔ سیکولرازم کو ایک خاص ایجنڈے کے تحت پروان چڑھایا جارہا ہے۔ گھریلو تشدد کے بل سے لے کریکساں نصاب کے نفاذ تک اس طرح کی قانونی سازی کی جارہی ہے جو ملک کی نظریاتی اساس، خاندانی نظام اور اسلامی ثقافت و تہذیب پر حملوں کے مترادف ہے۔ ملک کی تینوں بڑی سیاسی جماعتیں اسلام کی بجائے مغربی ایجنڈے کو پروان چڑھا نے میں مصروف ہیں۔ پی ٹی آئی ہو یا پی ڈی ایم دونوں کا مقصد اپنے مفادات کے تحفظ کی جنگ ہے۔ پی ٹی آئی نے ملک کو مدینہ کی ریاست بنانے کا وعدہ کیا مگر سارا زور ان اصولوں سے انحراف پر ہے جو اسلامی ریاست کے استحکام کا سبب بنیں۔ انہوں نے اس موقع کشمیر، فلسطین کی آزادی، افغانستان میں امن و استحکام اور اتحاد امت مسلمہ کے لیے بھی خصوصی دعا کی۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ (ن) لیگ اور پی پی کی طرح پی ٹی آئی نے بھی عوام کے ارمانوں کا خون کیا۔ پاکستان ایک ایٹمی طاقت ہونے اور بے  پناہ قدرتی خزانوں اور ہیومن کیپیٹل کے باوجود بیروزگاری، غربت، مہنگائی کا گڑھ ہے۔ پی ٹی آئی نے ماضی کے حکمرانوں کی طرح حکومت سنبھالنے کے بعد ملکی استحکام کے لیے رتی برابر کام نہیں کیا۔ گزشتہ تین برسوں میں مہنگائی میں سو گنا اضافہ ہوا۔ لاکھوں لوگ بے روزگار ہوئے۔ تین کروڑ بچے غربت کی وجہ سے سکول نہیں جاتے۔ لوگوں کو پینے تک کا صاف پانی میسر نہیں۔ سراج الحق نے بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی ملتان میں اسلامی جمعیت طلبہ کے امیدوار رکن کلیم اللہ کی شہادت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے واقعہ میں ملوث شرپسند عناصر کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔انہوں نے کہا یونیورسٹی کے ہونہار طالبعلم کو ظالموں نے تشدد کے بعد شہید کردیا۔ امیر جماعت نے شہید کلیم اللہ کے لیے مغفرت اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی ہے۔

ای پیپر-دی نیشن