بھارتی یوم آزادی: کشمیریوں نے دنیا بھر میں یوم سیاہ منایا
مظفرآباد، اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ نیوز رپورٹر) بھارت کے یوم آزادی کو پاکستانی عوام، ریاست کے آرپار اور دنیا بھر میں مقیم کشمیریوں نے یوم سیاہ کے طور پر منایا۔ آزاد کشمیر کے تمام ڈویژنل و ضلعی سطح پر احتجاجی ریلیاں، جلسے، جلوس منعقد ہوئے۔ پاکستان اسلام آباد اور دیگر بڑے شہروں میں مقیم کشمیریوں نے جلسے، جلوس ریلیاں نکالی گئیں۔ مظفرآباد میں جموں وکشمیر لبریشن سیل کے زیر اہتمام ایک بڑی احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ احتجاجی ریلی برہان مظفر وانی چوک سے شروع ہو کر گھڑی پن چوک میں اختتام پذیر ہوئی۔ قیادت ممبر قانون ساز اسمبلی خواجہ فارو ق احمد، پیپلز پارٹی کے رہنما شوکت جاوید میر، مہاجرین کے رہنما عزیر غزالی، مشتاق الاسلام نے کی۔ ریلی میں مہاجرین، خواتین، بچوں، ملازمین اور شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ ریلی میں مظاہرین نے سیاہ پرچم اور بینرز پلے کارڈز تھام رکھے تھے۔ جن پر بھارت کے خلاف اور آزادی کے حق میں نعرے درج تھے۔ ممبر آزاد جموں وکشمیر قانون سازاسمبلی خواجہ فاروق احمد نے یوم سیاہ کے موقع پر ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری، اقوام متحدہ دہرا معیار ختم کرے اور اپنی قراردادوں پر عملدرآمد کروائے اور کشمیریوں کو ان کا حق حق خودارادیت دلانے کے لیے بھارت پر دبا بڑھائے۔ آج ریاست کے آرپار اور دنیا بھر میں آباد کشمیری یوم سیاہ منا رہے ہیں اور بھارت کو باور کروا رہے ہیں کہ انڈیا نام نہاد جمہوریت ہے۔ ہم اقوام عالم سے مطالبہ کرتے ہیں۔ اقوام متحدہ اور عالمی برادری مشرقی تیمور، بوسنیا اور سوڈان کے لوگوں کو حق دلانے کے لیے حرکت میں آجاتا ہے تو کشمیر کے معاملہ پر خاموش کیوں ہے۔ ہم عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ کشمیریوں کو حق خودارادیت دلانے کے لیے اپنا اثر و رسوخ استعمال کریں۔اسلام آباد میں حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک اور سول سوسائٹی کے ارکان نے بھارتی یوم آزادی پر احتجاجی نعرے لگاتے ہوئے سیاہ غبارے بھی چھوڑے۔