• news
  • image

یوم آزادی کی مہک 

چودہ اگست خوشیوں اور خوشبوئوں سے لبریز دن تھا ،ہر سال اس کا جشن منایا جاتا ہے مگر اب کے جشن کا سماں کچھ زیادہ ہی تھا بچے گلیوں میں گھوم پھر رہے تھے خوشی سے باجے بجا رہے تھے ،گھروں کے اوپر سبز ہلالی پرچموں کی بہار تھی جو اب دو دن گزرنے کے بعد بھی قائم ہے ۔ایک طرف موسم کی شدید حدت اور دوسری طرف بچوں‘ نوجوانوں‘ بوڑھوں اور عورتوں کے جذبات کا لاوا ۔
پاکستان نعمت خدا وندی سے کم نہیں ہے یہ ایک خدائی عطیہ ہے اور قائد اعظم نے یہ معجزہ تنہا انجام دیا۔وہ نہ بکنے والے تھے نہ جھکنے والے۔ ان کا موقف اٹل اور بے لچک تھا ،کہنے کو تو ہم کہتے ہیں کہ پاکستان اسی روز قائم ہوگیا تھا جب برصغیر میں پہلے مسلمان نے قدم رکھا تھا ،ہم نے ایک ہزار سال تک ہندوستان پر حکومت بھی کی مگر پاکستان کاقیام ایک الگ بات ہے ایک الگ کہانی ہے ایک الگ سرمستی ہے ۔
عام طور پر لوگ جشن آزادی مناتے ہیں تو اپنے حالات کا رونا رونے لگ جاتے ہیں ،کوئی نہیں سوچتا کہ بیٹے بیٹی کی شادی پر بین نہیں کیا کرتے ۔مگر ہم یوم آزادی پر اپنے ملک کا رونا رونے لگ جاتے ہیں ،ملکی نظام میں ہر خرابی تلاش کرتے ہیں مر گئے اجڑ گئے ،بگڑ گئے کا ماتم شروع ہوجاتا ہے ،کوئی نہیں سوچتا کہ ایک علیحدہ گھر اور ایک علیحدہ چھت ملنے سے انسان کو کیاکیا خوشیاں میسر آتی ہیں ،پاکستان آج وہ نہیں ہے جو سنتالیس میں تھا ،پاکستان آج وہ نہیں ہے جو اکہتر میں تھا ،آج پاکستان میزائلوں اور ایٹمی قوت سے لیس ہے ۔آ ج پاکستان کے خزانے میں زر مبادلہ کے ذخائر بیس ارب ڈالر کی حد کو چھو رہے ہیں ،یہ پاکستان ہے جس نے تربیلا اور منگلا جیسے بڑے دو ڈیم بنائے،یہ پاکستان ہے جس کے طول و عرض میں صنعتوں کا جال بچھا ہوا ہے،چمنیاں دھواں اگل رہی ہیں ،بجلی کی ریکارڈ پیداوار ہے ،نوجوان نت نئے ہنر سے آشنا ہیں،یہ پاکستان ہے جس کی پی آئی اے نے سعودی ایئر لائن کو، قطری ایئر لائن کو ، امارات ایئر لائین کو ،ترکش ایئرلائن کو، ملائیشین ایئر لائن کو ، تھائی ایئرلائن کو ، کردن ایئر لائنز کو اڑنا سکھایا۔یہ پاکستان ہے جس نے گراں خواب چینیوں کو شاہراہ ریشم کا راستہ یاد کرایا اور آج وہ سی پیک کے عظیم الشان منصوبے میں ڈھل کر تین بر اعظموں کو تجارتی روابط میں استوار کرنے کا باعث بن رہا ہے ۔ یہ پاکستان ہے جس کے پانچ سالہ منصوبوں نے تھائی لینڈ اور ملائیشیاکو ایشین ٹائیگر بنایا اور یہ پاکستان ہے جس نے افغانستان میں سوویت روس جیسی سپر پاور کو شکست دی اور ٹکرے ٹکرے کیا اور آج پھر یہی پاکستان ہے جس نے افغانستان کے چٹیل اور پتھریلے میدانوں میں امریکہ کو سر ٹکرانے پر مجبور کیا اور وہ خوار و زبوں ہوکر یہاں سے نکل پڑا ہے اور یہ پاکستان ہے جس نے کشمیریوں کے خوابوں کو زندہ رکھا ہوا ہے اور یہی پاکستان ہے جس نے لاہور میں تاریخی اسلامی کا نفرنس منعقد کی تھی ،اور یہی پاکستان ہے جس نے مراکش کی اسلامی کانفرنس سے بھارتی مندوب کو نکلوا باہر کیا تھا۔ اور یہ پاکستان ہے جس کے ہنر مند جفاکش انجینئراور ڈاکٹر پوری دنیا میں پھیلے ہوئے ہیں اور وہ ترقی یافتہ دنیامیں اپنا لوہا منوا رہے ہیں۔یہی پاکستان ہے جس نے ابھی نندن کو ناکوں چنے چبوائے ،جس نے کلبھوشن کو زندہ پکڑا اور پنجرے میں بند کیا ،پاکستان کی افواج تعداد میں ضرور کم ہے لیکن استعداد میں ان کا کوئی ثانی نہیں ہے، پاکستان کی آئی ایس آئی جیسا انٹیلی جنس ادارہ اپنے کمالات سے دنیا کو حیرت میںڈال چکا ہے۔
پاکستان کے موسم دنیا میں کہیںاور نہیں پائے جاتے  یہاں سردی ہے گرمی ہے برسات ہے بہار ہے خزاں ہے سربفلک چوٹیاں ہیں ، آبشاریں ہیں ،گنگناتے دریا ہیں ،نہروں کا ایک جال ہے ،دلکش وادیاں ہیں اور سر سبز کھیتوں کے نظارے ہیں ۔پاکستان کا جغرافیہ اس کی دفاعی اہمیت کا ضامن ہے ،اس کے ایک طرف دو بڑی طاقتیں روس اور چین ہیں تیسری طرف بھارت ہے اور چوتھی طرف وسط ایشیا،امارات اور عالم عرب کے ممالک ہیں یہ دنیا کے تجارتی راستوں کے سنگم پر واقع ہے ،بحرہ ہند اور بحرہ عرب میں متواتر گہرے پانی کی واحد بندر گاہ ہے جہاں ہر قسم کے بحری ،جنگی اور تجارتی جہاز لنگر انداز ہو سکتے ہیں ،کرونا کے مشکل حالات میں جب ساری دنیا میں ہاہاکار مچی ہوئی ہے اور دنیا بھر کی معیشتیں ڈوب رہی ہیں تو پاکستان کی دانش مندانہ پالیسیوں کی وجہ سے ہم جانی اور مالی نقصانات کی وجہ سے قدرے محفوظ ہیں۔دنیا ہمارے سمارٹ لاک دائون کی پالیسی کی نقالی کر رہی ہے ہم نے اپنے دیہاڑی دار اور ریڑی والے کا پورا پورا خیال رکھا ہے ،خط غربت سے نیچے خاندانوں کو احساس پروگرام کے تحت بارہ ہزار ارب روپے کی خطیر امداد دی گئی ہے ،اور کنسٹرکشن کا شعبہ کھول کر ہم نے اس متعلقہ تین درجن اور کاروباروں کو بھی جلا بخشی ،پاکستان کا یہ ماڈل دنیا کے لیے مثال کی حیثیت رکھتا ہے جبکہ ہمارے پڑوس میں بھارت کے لاکھوں مزدور سڑکوں ،نہروں ،ریلوے لائنوں اور دریائوں کے کناروں پر تڑپ تڑپ کر مر گئے ۔پاکستان بحرانوں سے لڑنا جانتا ہے اور اللہ کے فضل سے اس نے کرونا کے بحران کا مقابلہ عقل کے ذریعے کیا ہے ۔
میں پھر کہوں گا پاکستان خدائی عطیہ ہے اس کا وجود کسی معجزے سے کم نہیں  ہے ،یہ زندہ رہنے کے لیے بنا ہے،دو دن کی تاخیر ہی سے صحیح میری طرف سے اہل وطن کو آزادی کی خوشیاں مبارک،پاکستان زندہ رہے پائندہ رہے اور شادو آباد رہے۔ 

epaper

ای پیپر-دی نیشن