نورمقدم قتل کیس ، مرکزی ملزم ظاہرجعفر کے جوڈیشل ریمانڈمیں توسیع
اسلام آباد (وقائع نگار) جوڈیشل مجسٹریٹ ثاقب جواد کہ عدالت نے نورمقدم قتل کیس میں گرفتار مرکزی ملزم ظاہرجعفر کے جوڈیشل ریمانڈمیں توسیع، 2 ملزموں کے ڈی این اے ٹیسٹ جبکہ 6 ملزموں کو جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پرجوڈیشل کرنے کاحکم سنادیا۔گذشتہ روز سماعت کے دوران مرکزی ملزم ظاہر جعفر کی روبکار کے ذریعے حاضری لگائی گئی اور عدالت نے ملزم کو30اگست کو عدالت پیش کرنے کی ہدایت کردی۔،جس کے بعد بخشی خانہ سے ہی ملزم کوواپس جیل کیلئے روانہ کردیاگیا،ادھر پولیس نے کیس میں گرفتار دوملزمان افتخار اور جمیل کو بھی جیل سے عدالت طلبی کراتے ہوئے دونوں ملزمان کے ڈی این اے ٹسٹ کی استدعا کی جسے عدالت نے منظور کرلیا، بعد ازاں پولیس نے کیس میں گرفتار تھراپی ورکس کلینک کے مالک ڈاکٹرطاہر سمیت6ملزمان وامق ریاض، دلیپ کمار، ثمر عباس، عبدالحق اور زخمی امجدکو ایک روزہ جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر عدالت پیش کیا، عدالت نے استفسار کیاکہ کیا ملزمان پانچ ہی ہیں، جس پر پراسیکیوٹر ساجد چیمہ نے بتایاکہ چھ ملزمان ہیں، عدالت نے ملزمان کی حاضری لگائی، ملزمان کے وکیل نے کہاکہ ان کا ضمنی بیان میں بھی نام نہیں ہے،عدالت نے برہمی کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ آپ نے پرچہ ریمانڈ پر صرف پانچ نام لکھے ہیں،پرانا پرچہ ریمانڈ سامنے لائیں،عدالت نے پرانا پرچہ ریمانڈ دیکھ کر ملزم کا نام نئے پرچہ ریمانڈ میں لکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ پرچہ ریمانڈ میں طاہر ظہور کا نام بھی لکھا جائے،ملزمان کے وکیل نے کہاکہ ضمنی بیان میں طاہر ظہور کا نام نہیں ہے، ملزمان کی حد تک کوئی دفعہ نہیں ہے،ملزمان کو مقدمہ سے ڈسچارج کیا جائے،پراسیکیوٹر ساجد چیمہ نے کہاکہ ضمنی بیان 24 جولائی کو لکھا گیا تھا، ایک ضمنی بیان 8 اگست کو بھی لکھا گیا تھا،ضمنی بیان میں ان کو مدعی نے نامزد کیا ہے،وکیل نے کہاکہ آپ ضمنی بیان پڑھیں اس میں طاہر ظہور کا نام ہی نہیں تھا،کل جو ضمنی بیان ہوا وہ بھی دیکھ لیں،عدالت نے وکلائ کیدلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیااور بعد ازاں ان چھ ملزمان کو بھی جوڈیشل کرنے کا حکم سنادیا۔