کابل میں جامع حکومت کی حوصلہ افزائی کرنے کی ضرورت ہے: منیر اکرم
نیو یارک (آئی این پی ) اقوام متحدہ میں پاکستان کے سفیر منیر اکرم نے کہا ہے کہ ہم نے امریکہ کی درخواست پر ملا برادر کو رہا کیا ، اس کے بعد سے وہ مذاکرات کی قیادت کر رہا ہے ،ہمیں کابل میں ایک جامع حکومت کی حوصلہ افزائی کرنے کی ضرورت ہے ، اس کے لیے امریکہ، پاکستان اور دیگر ممالک دوحہ اور اسلام آباد میں کام کر رہے ہیں، ہمیں طالبان کے رویے کی تصدیق کرنی چاہیے، پاکستان پر حملہ کرنے والی ٹی ٹی پی کو افغان سرزمین پر 6000 دہشت گرد جنگجو مل چکے ہیں،دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے 70 ہزار جانیں گنوائیں اور ہمیں تقریبا 150 ارب ڈالر کا معاشی نقصان پہنچایا۔ لہذا، میں سمجھتا ہوں کہ ہم افغانستان میں امن کے منتظر ہیں کیونکہ یہ پاکستان کے لیے بھی اچھا ہوگا۔ ایک انٹرویو میں سفیر منیر اکرم نے کہا میں سمجھتا ہوں کہ ہمیں آگے دیکھنے کی ضرورت ہے کہ ہم کس طرح صورتحال کو متاثر کر سکتے ہیں اور اس سمت کو کس طرح تیار کر سکتے ہیں جو افغانستان، خطے اور بین الاقوامی برادری کے مفادات کے لیے ہو۔ مجھے یقین ہے کہ تین یا چار ترجیحی اقدامات ہیں جو ہمیں کرنے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم داعش کے بارے میں فکر مند ہیں، ہم ٹی ٹی پی کے بارے میں فکر مند ہیں، القاعدہ ایک سایہ ہے، اور یقینا ہمیں اس پر قابو پانا چاہیے، لیکن خطرہ اس سے کہیں زیادہ کثیر الجہتی ہے۔ سفیر منیر اکرم نے کہا میں سمجھتا ہوں کہ ہمارے پاس دلچسپی کے اہم کنورجنس ہیں اور بنیادی طور پر کنورژن خطے میں دہشت گردی سے لڑنا ہے، اور اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ افغانستان سے کوئی دہشت گردی نہ ہو کیونکہ یہ امریکہ کو خطرہ ہے، اس سے پاکستان کو خطرہ ہے خطے کے دوسرے جڑے ہوئے ممالک کو خطرہ ہے. لہذا، ہمارے پاس ایک مشترکہ وجہ ہے اور ہمیں ایک بین الاقوامی اتحاد بنانے کی ضرورت ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ افغانستان سے دہشت گردی نہ ہو۔