جج کا قتل دہشتگردی‘ عہدہ عوامی خدمت گزار کی تعریف میں آتا ہے: ہائیکورٹ
لاہور (اپنے نامہ نگار سے) لاہور ہائیکورٹ نے جج کے قتل کو دہشتگردی قرار دینے کا فیصلہ جاری کر دیا۔ جج کا عہدہ بھی عوامی خدمت گزار کی تعریف میں آتا ہے۔ عدالت نے ایڈیشنل سیشن جج کے ایک قاتل فیض کی سزائے موت کیخلاف اپیل مسترد کر دی۔ جبکہ شریک مجرموں رشید اور امیر بھٹی کی موت کی سزائیں عمر قید میں تبدیل کرنے حکم جاری کردیا۔ جسٹس چودھری عبدالعزیز اور جسٹس علی ضیا باجوہ پر مشتمل دو رکنی بنچ نے 26 صفحات کا فیصلہ جاری کیا۔ عدالت نے فیصلے میں لکھا ہے کہ ملزموں کی شناخت پریڈ کی کارروائی کسی بھی کیس میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔ پولیس نے ملزموں کی شناخت پریڈ بغیر کسی قانونی سقم اور رولز کے مطابق کرائی۔ مقتول جج کے قریبی رشتہ داروں کی گواہی کو مکمل طور پر رد نہیں کیا جا سکتا۔ پراسکیوشن نے کیس میں شواہد اور حالات کی کڑیاں بہترین طریقے سے جوڑیں، مجرموں کے عدالت میں جرم تسلیم کرنے کے بیان نے بھی کیس ثابت کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔