شاہکام فلائی اوور کا سنگ بنیاد، لاہور کیلئے تمام وسائل حاضر:عثمان بزدار
لاہور (نیوز رپورٹر) وزیراعلی عثمان بزدار نے لاہور کے شہریوں کی سہولت کے لئے میگا پراجیکٹ شاہکام چوک فلائی اوور کی تعمیر کا باضابطہ سنگ بنیاد رکھ دیا۔ شاہکام چوک فلائی اوور کی تعمیر پر 4 ارب 23 کروڑ روپے سے زائد لاگت آئے گی۔ شفاف ٹینڈرنگ اور لینڈ ایکوزیشن کی مد میں اس عوامی منصوبے میں 39 کروڑ 50 لاکھ روپے سے زائد کی بچت کی گئی ہے۔ 606 میٹر طویل تین رویہ، دو طرفہ فلائی اوور 10 ماہ میں مکمل ہوگا اور روزانہ تقریباً سوا لاکھ سے زائد گاڑیوں کو آمد و رفت میں آسانی ہوگی۔ عثمان بزدار نے تقریب سے خطاب میں کہاکہ لاہور پنجاب کا دل اور پاکستان کا ثقافتی مرکز ہے۔ ہم ترقی کے سفر میں جس مقام پر پہنچ چکے ہیں، جو اہداف حاصل کر چکے ہیں، اس کا کریڈٹ عمران خان کی غیرمتزلزل قیادت کو جاتا ہے۔ ہماری ترجیحات میں پنجاب کے ہر شہر، ہر گاؤں اور ہر قصبے کی ترقی شامل ہے۔ صحت، تعلیم اور ترقی ہر فرد کا حق ہے اور یہ حق اسے مل کر رہے گا۔ اب پنجاب ترقی کی راہ پر یونہی آگے بڑھتا رہے گا۔ پی ٹی آئی کی حکومت لاہور کے گنجان آباد علاقوں پر خصوصی توجہ دے رہی ہے۔ اس منصوبے کی تکمیل سے ماحولیاتی آلودگی میں کمی آئے گی۔ وقت کی بچت اور ایندھن کی مد میں سالانہ کروڑوں روپے کی بچت ہو گی۔ تحریک انصاف کے تین سالہ دور حکومت میں لاہور میں اربوں روپے کے ترقیاتی منصوبے مکمل کئے گئے ہیں۔ لاہور میں جنوبی ایشیا کا سب سے بڑا میاواکی جنگل لگایا جا رہا ہے جبکہ شہر کے متعدد مقامات پر میاواکی اربن فاریسٹ سٹیشن لگائے جا رہے ہیں۔ شاہدرہ چوک پر ٹریفک کے بڑھتے ہوئے مسائل حل کرنے کیلئے ٹربو رائونڈ ابائوٹ بنایا جائے گا۔ ملٹی لیول گول چکر کے ذریعے عام اور بھاری ٹریفک کے گزرنے کیلئے الگ الگ راستے بنائے جائیں گے۔ سمن آباد چوک میں انڈر پاس کے پراجیکٹ پر جلد کام شروع کیا جا رہاہے۔ شیرانوالہ گیٹ، مستی گیٹ اور ایک موریہ پل کے قریب 3 پارکنگ پلازے تعمیر کئے جارہے ہیں اور ان پارکنگ پلازوں میں ایک ہزار سے زائد گاڑیاں پارک کرنے کی گنجائش ہوگی۔ پنجاب بھر کے اضلاع کے لئے360ارب روپے کا ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ پیکیج دیا ہے اورہماری حکومت نے لاہور کو نظر انداز نہیں کیا۔ لاہور کو سابق دورحکومت کے تیسرے سال میں اورنج لائن میٹروٹرین منصوبے کے بجٹ کو نکال کر 67ارب روپے کی لاگت کے پراجیکٹ دیئے گئے جبکہ ہماری حکومت کے تیسرے سال میں لاہور کو 85ارب روپے کے ترقیاتی منصوبے دئیے گئے ہیں۔ انشاء اللہ جاری ترقیاتی منصوبوں سے لاہور ایک عالمی معیار کے میٹروپولیٹن شہر میں تبدیل ہوگا۔ 14ارب روپے کی لاگت سے ایک ہزار بیڈ کا نیا جنرل ہسپتال تعمیر کیا جائے گا۔ 10ارب روپے کی لاگت سے محمود بوٹی شاہدرہ اور شاد باغ میں سرفیس واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ لگایا جا رہا ہے۔ وکلاء کے لئے ہائی کورٹ کے قریب ٹاورکا قیام عمل میں لایا جائے گا۔ ایم پی اے ہاسٹل کا فیز ٹو تعمیر ہوگا جس پر 3ارب 44کروڑ روپے لاگت آئے گی۔ لاہور کی تین بڑی یونین کونسلوں میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی کا منصوبہ شروع کیا گیا ہے جس پر ایک ارب 65 کروڑ روپے خرچ ہوں گے۔ سروسز ہسپتال میں ہاسٹل کی تعمیر کے ساتھ سروسز ہسپتال اور جناح ہسپتال میں 400,400 بستروں پر مشتمل نئے ایمرجنسی بلاکس بنائے جائیں گے۔ سگیاں روڈ کی بحالی اور بہتری، سبزہ زار میں وویمن ڈویلپمنٹ آفس کمپلیکس کی تعمیر اور پریزن کمپلیکس لاہور کی تعمیرکے منصوبے شروع کئے گئے ہیں۔ ٹھوکر نیاز بیگ پر عالمی معیار کا بس ٹرمینل بنایا جائے گا۔ لاہور پولیس نے تمام ہائی پروفائل کیس ریکارڈ مدت میں حل کئے ہیں۔ لاہور کی تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی کے پیش نظر ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ لاہور کو نئے انتظامی یونٹس میں تقسیم کیا جائے اور اس سلسلے میں تیزی سے کام جاری ہے۔ ڈویلپمنٹ کے بجٹ میں 66 فیصد، صحت کے بجٹ میں 185، ہائر ایجوکیشن کے بجٹ میں 286 فیصد، سکول ایجوکیشن کے بجٹ میں 29 فیصد، زراعت کے بجٹ میں 306 فیصداور صنعت کے بجٹ میں 307 فیصد اضافہ کیا ہے۔ لاہور شہر کے لئے ہر طرح کے وسائل حاضر ہیں۔ لاہور شہر کے ترقیاتی منصوبوں پر پیشرفت کا خود جائزہ لیتا ہوں۔ وزیر بلدیات میاں محمود الرشید اور مقررین نے شاہکام چوک پر اوور ہیڈ برج کا باضابطہ سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب میں وزیر اعلی عثمان بزدارکی لاہور کی ترقی کیلئے بے مثال پراجیکٹس اور عوامی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔ میاں محمود الرشید نے کہاکہ ماضی میں صرف نمائشی منصوبے شروع کئے جاتے تھے اور عوام کی حقیقی ضروریات کو نظر اندازکیا گیا جس کا نتیجہ یہ ہے کہ آج لاہور میں سینی ٹیشن اور فراہمی آب کے مسائل گھمبیر صورتحال اختیار کرچکے ہیں۔ عثمان بزدار نے مظفر گڑھ کے تھانہ روہیلانوالی کی حدود میں گھر میں گھس کر ماں اور 2 بیٹیوں کو زخمی کرنے کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے آر پی او ڈیرہ غازی خان سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔