افغانستان میں اجتماعیت کے حامل سیاسی تصفیے کے حامی ہیں، شاہ محمود قریشی
اسلام آباد (نامہ نگار) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ہم افغانستان میں اجتماعیت کے حامل سیاسی تصفیے کے حامی ہیں۔ افغانستان میں امن و استحکام کا فائدہ پورے خطے کو ہو گا۔ اگر خدانخواستہ افغانستان کی صورتحال میں بگاڑ پیدا ہوا تو پورا خطہ اس سے متاثر ہو گا۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق شاہ محمود قریشی اپنے دورے کے دوران بدھ کو وزارت خارجہ تاجکستان پہنچے تو تاجک وزیر خارجہ سراج الدین مہرالدین نے وزیر خارجہ کا خیر مقدم کیا۔ وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کی تاجک ہم منصب کے ساتھ ملاقات ہوئی جس میں دو طرفہ تعلقات، افغانستان کی بدلتی ہوئی صورتحال اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ شاہ محمود قریشی نے تاجک ہم منصب کو پاکستان کے نکتہ نظر سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان کے حوالے سے درپیش چیلنجز سے نمٹنے اور مشترکہ مقاصد کے حصول کیلئے مشاورت کے ساتھ مربوط لائحہ عمل تشکیل دینا ہے۔ تاجک وزیر خارجہ نے علاقائی سطح پر، افغانستان کی صورتحال پر متفقہ لائحہ عمل اپنانے کیلئے شاہ محمود قریشی کی عملی کاوشوں کو سراہا۔ دونوں وزرائے خارجہ کا باہمی دلچسپی کے امور پر مشاورتی سلسلہ جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔ بعد ازاں تاجک وزیر خارجہ سراج الدین مہرالدین نے شاہ محمود قریشی اور ان کے وفد کے اعزاز میں ظہرانہ دیا۔ ادھر شاہ محمود قریشی کی دورہ تاجکستان کے دوران تاجک صدر امام علی رحمن سے ملاقات ہوئی، ملاقات میں دونوں رہنمائوں نے افغانستان کی صورتحال کے پیش نظر، مشترکہ مقاصد کے حصول کیلئے، مربوط نقطہ نظر اپنانے کی تجویز سے اتفاق کیا۔ وزیر خارجہ نے تاجک صدر کو وزیراعظم عمران خان کی جانب سے نیک خواہشات کا پیغام دیا۔ ملاقات میں بات چیت کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان اور تاجکستان کے مابین گہرے تاریخی برادرانہ تعلقات ہیں جو یکساں مذہبی، تہذیبی اور ثقافتی بنیاد پر استوار ہیں۔ باعث مسرت بات یہ ہے کہ دونوں ممالک کی اعلی قیادت، ان دو طرفہ مراسم کو مزید وسعت دینے اور مستحکم بنانے کیلئے پر عزم ہے۔ وزیر خارجہ نے تاجکستان کے ساتھ باہمی دلچسپی کے کثیرالجہتی شعبہ جات میں، دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ وزیر خارجہ نے تاجک صدر کو افغانستان کی موجودہ صورتحال کے حوالے سے پاکستان کے نقطہ نظر سے آگاہ کیا ۔ امام علی رحمن نے وزیر خارجہ کو تاجکستان میں آمد پر خوش آمدید کہتے ہوئے افغانستان کی صورتحال کے پیش نظر مشترکہ مقاصد کے حصول کیلئے مربوط نقطہ نظر اپنانے کی تجویز سے اتفاق کیا۔ شاہ محمود قریشی نے تاشقند میں ازبکستان کے وزیر خارجہ عبدالعزیز کامیلوف کے ساتھ ملاقات کی۔ دوران ملاقات دو طرفہ تعلقات ،مختلف شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون کے فروغ اور افغانستان کی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔ متفقہ فیصلوں پر جلد عملدرآمد یقینی بنانے پر اتفاق کیا۔ دونوں وزرائے خارجہ نے دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کیلئے اعلی سطحی روابط کے فروغ پر بھی اتفاق کیا۔ ملاقات میں خطے میں امن و امان بالخصوص افغانستان کی بدلتی ہوئی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ازبک وزیر خارجہ نے افغانستان کی بدلتی ہوئی صورتحال اور درپیش چیلنجز سے نمٹنے کیلئے، علاقائی سطح پر متفقہ لائحہ عمل کی تشکیل کیلئے، پاکستان کی عملی کاوشوں کو سراہا۔ خطے میں قیام امن کیلئے مشاورتی سلسلہ جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔