• news

بھارت پھر سے پاکستان میں بد امنی کیلئے سرگرم، دفاعی اداروں کا ساتھ دینا ہوگا


تجزیہ:محمد اکرم چودھری 
معاشی ترقی پائیدار امن سے مشروط ہے۔ پاکستان میں امن و امان کی بہتر صورت حال دشمنوں کے لیے سب سے بڑی پریشانی ہے۔ گذشتہ چند برسوں میں ریاست کے دفاعی اداروں نے سرحدوں کو محفوظ بنانے اور ہمارے اندر موجود دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے طویل جنگ لڑی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آج کراچی سے خیبر تک امن قائم ہے۔ پاکستان بدامنی اور دہشت گردی  کے واقعات ماضی کا قصہ بن چکے ہیں۔ آج پاکستان کا ہر شہری خود کو ماضی کی نسبت زیادہ محفوظ اور پرسکون تصور کرتا ہے۔ بیرونی دنیا کا اعتماد بھی پاکستان پر بحال ہو رہا ہے۔ یہ بحال ہوتا اعتماد بلاوجہ نہیں ہے بلکہ امن کے اس سفر میں ستر ہزار سے زائد قیمتی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے۔ دشمن کو بحال ہوتا امن ایک آنکھ نہیں بھا رہا یہی وجہ ہے کہ ایک مرتبہ پھر بھارت پاکستان کا امن و امان تباہ کرنے اور عدم استحکام پیدا کرنے کے لیے کام کر رہا ہے۔ گذشتہ چند ہفتوں میں پاکستان میں جتنے بھی واقعات ہوئے ہیں ان سب کے پیچھے بھارت ہے۔ بھارت سے دہشت گرد عناصر کو نہ صرف کنٹرول کیا جاتا ہے بلکہ ان کی مالی معاونت بھی کی جاتی ہے۔ امن و امان کی صورتحال کو خراب کرنے کے بھارتی ہدف کو ہمیں مل کر ناکام بنانا ہے۔ ہمیں ہر حال میں اپنے دفاعی اداروں کا ساتھ دینا ہے۔ ہر پاکستانی کی ذمہ داری ہے کہ وہ ایک فوجی کی طرح اپنے ملک کی حفاظت کے لیے کام کرے۔ ہمیں آنے والی نسلوں کے لیے محفوظ ترقی یافتہ پاکستان دے کر جانا ہے۔ یہ اسی صورت ممکن ہے جب ہم امن و امان کو برقرار رکھنے کے لیے ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے مسلسل کام کریں گے۔ دفاعی ادارے مضبوط ہوں گے تو دشمن کے تمام عزائم ناکام ہوں گے۔ عوام کا دفاعی اداروں پر اعتماد بڑھے گا تو دشمن کی تکلیف میں اضافہ ہو گا۔ مضبوط دفاع امن و امان کی ضمانت ہے امن و امان ہو گا تو معاشی منصوبے بھی بروقت پایہ تکمیل تک پہنچیں گے۔ پاکستان آگے بڑھے گا ترقی کرے گا۔ بھارت کو اس کی سازشوں کا منہ توڑ جواب دینے کے لیے ہمیں متحد رہنا ہو گا۔

ای پیپر-دی نیشن