ایرانی صدر سے ملاقات‘ افغانستان میں امن کا فائدہ پورے خطے کو ہوگا: شاہ محمود
اسلام آباد (نامہ نگار) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی تہران میں صدارتی محل گئے جہاں انہوں نے ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی کے ساتھ ملاقات کی۔ وزیر خارجہ نے وزیر اعظم عمران خان اور پاکستانی قیادت کی جانب سے حالیہ صدارتی الیکشن میں کامیابی پر مبارکباد دی۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان، ایران کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کے فروغ اور باہمی دلچسپی کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کیلئے پر عزم ہے، وزیر خارجہ نے مسئلہ کشمیر کے حوالے سے ایرانی قیادت بالخصوص رہبرِ اعلی آیت اللہ خامنہ ای کی جانب سے پاکستان کے موقف کی مسلسل اور غیر متزلزل حمایت پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ وزیر خارجہ نے ایرانی صدر کو افغانستان کی بدلتی ہوئی صورتحال اور علاقائی سلامتی کے حوالے سے، پاکستان کے نقطہ نظر سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں قیام امن، کا فائدہ پورے خطے کو یکساں طور پر ہو گا، افغانستان میں قیام امن سے خطے میں تجارت اور روابط کے فروغ میں مدد ملے گی۔ ابراہیم رئیسی نے وزیر خارجہ کو ایران آمد پر خوش آمدید کہتے ہوئے، خطے میں امن و استحکام کیلئے مشترکہ لائحہ عمل اختیار کرنے کے حوالے سے پاکستان کی جانب سے کی جانے والی عملی کاوشوں کو سراہا۔ وزیر خارجہ نے صدر رئیسی کو وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے دورہ پاکستان کی دعوت دی جسے انہوں نے شکریے کے ساتھ قبول کیا۔ قبل ازیں مخدوم شاہ محمود قریشی کی تہران میں وزارتِ خارجہ آمدکے موقع پر ایران کے وزیر خارجہ ڈاکٹر حسین امیر عبداللہیان نے خیر مقدم کیا۔ ایرانی وزیر خارجہ ڈاکٹر حسین امیر عبداللہیان کو مبارکباد دی ،اپریل 2021میں میرے گذشتہ دورہ ایران کے دوران، پاکستان اور ایران کے مابین بارڈر مارکیٹوں کے قیام اور نئے بارڈر کراسنگ پوائنٹ کھولنے کے حوالے سے اہم مفاہمتی یاداشتوں پر دستخط ہوئے، ان معاہدوں پر عملدرآمد سے دونوں ممالک کے مابین نہ صرف تجارت کو فروغ ملے گا بلکہ آمدو رفت میں بھی سہولت پیدا ہو گی، تجارتی مراسم بڑھانے کیلئے، ادارہ جاتی میکنزم کو مزید فعال بنانے کی ضرورت ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ نے افغانستان ہر کوششوں کو سراہا دورہ پاکستانی دعوت قبول کرلی۔ ادھر مخدوم شاہ محمود قریشی نے اشک آباد میں ترکمانستان کے صدر قربان قلی بردی محمدوف کے ساتھ ملاقات کی ،وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان، ترکمانستان کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو خصوصی اہمیت دیتا ہے، پاکستان، تاپی سمیت مختلف منصوبوں کے ذریعے ترکمانستان کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کے استحکام اور اقتصادی روابط کے فروغ کے لئے پر عزم ہے، ،وزیر خارجہ نے ترکمانستان کے صدر کو افغانستان کی بدلتی ہوئی صورتحال کے حوالے سے، پاکستان کے نقطہ نظر سے آگاہ کیا۔