کیپٹن (ر) صفدر کے بھائی کی جائیداد کا تناز عہ‘ جواب کیلئے فریقین کو مہلت
اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) سپریم کورٹ نے کیپٹن (ر) صفدر کے بھائی ایم این اے سجاد اعوان کے جائیداد تنازعہ کیس میں فریقین کو جواب جمع کرانے کیلئے مہلت دیدی۔ سماعت قائم مقام چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔ جسٹس اعجاز افضل کے بھائی کے وکیل رانا وقار نے کہا کیس کو مانسہرہ سے پشاور ٹرانسفر کرنے کی درخواست ہے۔ بار کونسل مانسہرہ نے سابق جج اعجاز افضل اور ان کے بھائی کے خلاف ایف آئی آر پر مقدمات سننے سے منع کر دیا تھا، جس پر سجاد اعوان کے وکیل نے کہا ان کی درخواست کے جواب میں تحریری جواب جمع کرانا چاہتا ہوں۔ یہ ایک حساس معاملہ ہے، سابق جج کے بھائی نے سخت الزامات لگائے ہیں۔ جس پر جسٹس قاضی محمد امین نے کہا کوئی معاملہ حساس نہیں ہوتا سب معاملات ایک جیسے ہوتے ہیں، معلوم ہے کہ شکایت کنندہ میں سے ایک ممبر قومی اسمبلی ہے۔ جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا یہ معاملہ دونوں پارٹیوں کی انا کا ہے۔ وکیل اعظم نذیر تارڑ نے کہا مانسہرہ بار اور بار کونسلز کی متفقہ قرارداد پر سابق جج اعجاز افضل کے بھائی ضمانت انجوائے کر رہے ہیں، جبکہ کہ انداراج مقدمہ کے خلاف درخواست گزار نے ہائیکورٹ میں بھی کیس کر رکھا ہے جس پر جسٹس قاضی محمد امین نے کہا آنکھیں بند کرنے سے مسئلے ختم نہیں ہو جاتے، وکیلوں کے خلاف کچھ آئے تو بار کونسلز کھڑی ہو جاتی ہیں اور صحافیوں کے خلاف مقدمات ہوں تو صحافتی تنظیمیں آ جاتی ہیں کہ مقدمہ واپس لو۔ میں بطور جج اور میرے بچے قانون سے بالاتر نہیں ہے۔ جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا الزام یہ بھی ہے کہ زمین پر قبضے کے لیے اثرورسوخ استعمال کیا گیا ہے۔ اس لئے بہتر ہے کہ تحریری جوابات آجائیں پھر فیصلہ کریں گے۔