• news

صرف ہندو‘ سکھ کمیونٹی کو داخلے کی اجازت: بھارت کا افغان مہاجرین سے امتیازی سلوک

نئی دہلی (انٹرنیشنل ڈیسک) بھارتی حکومت صرف ہندو اور سکھ مہاجرین کو ملک میں داخلے کی اجازت دے کر افغان مہاجرین کے ساتھ امتیازی سلوک کا مظاہرہ کر رہی ہے اور دیگر مذاہب اور نسلوں سے تعلق رکھنے والے مہاجرین کی حوصلہ شکنی کی جا رہی ہے۔ جس سے بھارتی قیادت کی امتیازی اور ہندوتوا ذہنیت کی عکاسی ہوتی ہے۔ دارالحکومت نئی دہلی میں10 ہزار کے قریب افغان مہاجرین ہیں، جن میں سے 90 فیصد کا تعلق ہندو اور سکھ برادری سے ہے۔ عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق افغانستان سے آنے والے مہاجرین کو دو سال کے لئے سیاسی پناہ دی جارہی ہے اور ویزا کی میعاد ختم ہونے کے بعد انہیں افغانستان واپس جانا ہوگا۔ اس تناظر میں بھارت کے امتیازی کردار کو بے نقاب کرنے کی ضرورت ہے اور دوسری طرف مہاجرین کو سہولیات دینے میں پاکستان کے کردار کو اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔ زیادہ تر افغان مہاجرین کو بھارت میں سہولیات تک رسائی میں مسائل کا سامنا ہے کیونکہ ان کے پاس شہریت نہیں ہے۔

ای پیپر-دی نیشن