• news

امریکی ڈرون حملہ، کابل دھماکوں کا ماسٹر مائنڈ داعش لیڈر ہلاک

کابل، واشنگٹن (نوائے وقت رپورٹ، شنہوا) کابل ایئرپورٹ پر دھماکوں کا ماسٹر مائنڈ امریکی ڈرون حملے میں مارا گیا ہے۔ کابل ایئرپورٹ پر خودکش دھماکے کے بعد امریکہ نے ایک بار پھر افغانستان پر فضائی حملہ کرکے ایئرپورٹ حملے کے منصوبہ ساز کو ہلاک کر دیا۔ امریکی سنٹرل کمانڈ کے ترجمان کا کہنا ہے فورسز نے افغان صوبے ننگرہار میں داعش جنگجوئوں کے ٹھکانے پر ڈرون حملہ کیا۔ حملے میں داعش خراسان سے تعلق رکھنے والا کابل ایئرپورٹ حملے کا منصوبہ ساز مارا گیا۔ حملے میں کسی عام شہری کا جانی نقصان نہیں ہوا۔ خبر ایجنسی کے مطابق امریکی ڈرون طیاروں نے افغان صوبے ننگرہار میں ایک چلتی گاڑی پر ڈرون حملہ کیا۔ گاڑی میں 2 افراد سوار تھے جن میں سے ایک ممکنہ طورپر کابل ایئرپورٹ پر حملے کے ماسٹر مائنڈ جبکہ دوسرا اس کا دوست تھا۔ حملے میں دونوں ہلاک ہو گئے۔13  امریکی اہلکاروں سمیت 192 سے زیادہ افراد مارے گئے تھے۔ امریکی سینٹرل کمانڈ کے کیپٹن بل اربن نے بتایا کہ حملے کا ہدف وہ شخص تھا جس نے جمعرات کو کابل ایئرپورٹ پر حملے کی منصوبے بندی کی تھی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وائٹ ہائوس میں بریفنگ کے دوران پریس سیکرٹری جین ساکی نے کہا کہ امریکہ اس کے بین الاقوامی اتحادی طالبان کی حکومت کو تسلیم کرنے میں عجلت نہیں دکھائیں گے۔ افغانستان سے مکمل انخلاء خطرناک ہو گا‘ طالبان پر مکمل اعتبار نہیں کر سکتے۔ ساکی نے اس بات پر زور دیا کہ افغانستان میں دہشت گردی کا خطرہ ہے اور ہمارے فوجی ابھی تک زمین پر موجود ہیں۔ پینٹاگون کے پریس سیکرٹری جان کربی نے ایک نیوز کانفرنس میں بتایا کہ مخصوص سنجیدہ خطرات موجود ہیں۔ ہم ان خطرات سے نمٹنے کیلئے تیار ہیں۔ کابل ائرپورٹ ایک بار پھر فائرنگ سے گونج اٹھا۔ فائرنگ کابل ائرپورٹ کے داخلی راستے پر ہوئی۔ کابل ائرپورٹ کے باہر جمع افغانیوں کو منتشر کرنے کیلئے شیلنگ کی گئی۔

ای پیپر-دی نیشن