لوگو اٹھو، انقلاب لائو،فضل الرحمن:اسلام آباد مارچ کا اعلان:لاکھوں افراد لے کر جائینگے،شہباز شریف
کراچی (وقائع نگار، عطاء اللہ ابڑو) مولانا فضل الرحمن نے اسلام آباد کی جانب مارچ کرنے کا اعلان کردیا۔ پی ڈی ایم کے صدر مولانا فضل الرحمن نے کراچی میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے جلسہ سے خطاب میں کہا ہے کہ آج دنیا آگے بڑھ رہی ہے لیکن پاکستان کو پیچھے دھکیل دیا گیا۔ جعلی حکمرانوں نے تین سال میں پاکستان کو غیر محفوظ ریاست بنا دیا ہے۔ موجودہ حکمرانوں نے پاکستانی قوم کو غیر محفوظ قوم بنا دیا۔ ملک کی ایسی صورتحال میں خاموش تماشائی بن کر نہیں رہ سکتے۔ محرم کا مہینہ یہی بتاتا ہے کہ یزید کے ہاتھوں پر بیعت نہیں کرنی۔ یہ ناجائز حکومت ہے اس کو کوئی عوامی مینڈیٹ حاصل نہیں۔ پی ڈی ایم اپنا سفر جاری رکھے گی۔ ملک میں آئین کی حکمرانی کو یقینی بنانا ہوگا۔ پاکستان کے عوام کو ممتاز مقام دلوا کر دم لیں گے۔ ملک میں لوگوں کو آٹا، چینی، گیس نہیں مل رہی۔ موجودہ حکومت کو عوامی مینڈیٹ حاصل نہیں۔ ہماری ملکی معیشت جمود کا شکار ہے۔ مہنگائی نے غریب کا جینا دوبھر کردیا ہے۔ نا اہل اور نالائق حکومت نے معیشت کو تباہ کیا۔ پاکستان نا اہلوں کے لئے حاصل نہیں کیا۔ ادویات کی قیمتوں میں بے پنا اضافہ ہو چکا ہے۔ عمران خان نے ملک کو کہاں پہنچا دیا ہے؟۔ لوگو اٹھو انقلاب لائو۔ انقلاب کے علاوہ کوئی اور راستہ نہیں۔ معیشت کمزور ہو تو کامیاب خارجہ پالیسی نہیں بن سکتی۔ ہم نے چین سے کہا کہ پاکستان کے راستے دنیا کے ساتھ تجارت کرسکتے ہیں۔ نواز شریف نے سی پیک کا افتتاح کیا۔ کام شروع ہوا تو عالمی قوتوں کو برداشت نہیں ہوا۔ ہم نے معاشی ترقی کی بنیاد رکھی۔ چین کی 70 سال کی دوستی کو معاشی دوستی میں تبدیل کیا۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ عمران خان سے اڈے مانگے کس نے ہیں؟ عمران خان کبھی کبھی نمائش کرنے کیلئے امریکہ کے خلاف ایک دو جملے بھی کہہ دیتے ہیں آپ نے امریکیوں کیلئے اسلام آباد کے ہوٹلز خالی کرالئے ۔ اڈے اب بھی امریکیوں کے پاس ہیں اور استعمال کر رہے ہیں۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ امریکہ افغانستان میں شکست کو تسلیم کرے۔ امریکہ اور نیٹو شکست خوردہ قوتیں ہیں۔ شکست خوردہ شرائط نہیں لگاتے، امریکہ افغانستان میں وسیع البنیاد حکومت کیلئے نئی شرائط نہ لگائے۔ خارجہ پالیسی کا یہ حال ہے کہ افغان صورتحال پر سلامتی کونسل کے اجلاس میں پاکستان کے مندوب کو شریک نہیں کیا گیا۔ ووٹ کو چوری کرنے میں مہارت کی مشین لائی جا رہی ہے۔ نیب ایک جانبدار ادارہ ہے، اس کو ختم ہو جانا چاہئے۔ عمران خان نے پاکستان کی معیشت کو برباد کردیا۔ آج پاکستان تنہائی کا شکار ہے۔ مودی کو کشمیر بیچ دیا گیا۔ عمران خان کو کشمیرکے حوالے سے پاکستان کا ریاستی موقف بھی نہیں پتا۔ مودی عمران خان کا فون اٹھانے کو تیار نہیں۔ مولانا فضل الرحمن نے اسلام آباد کی جانب مارچ کے اعلان کرتے کہا کہ اب صرف جلسے ہی نہیں ہوں گے‘ روڈ کارواں بھی چلیں گے۔ انقلاب کے علاوہ اب کوئی راستہ نہیں رہ گیا۔ گلگت بلتستان اور کشمیر میں لوگوں کا ووٹ چوری کرکے پی ٹی آئی کو دیا گیا۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے کہا ہے کہ نواز شریف نے کراچی میں برسوں سے جاری بدامنی اور بھتہ خوری کو ختم کرکے شہر کا امن بحال کیا۔ کراچی میں اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ بلوچستان کے رہنماؤں نے وہاں کی محرومیوں کی بات کی، اس پر پی ڈی ایم اور ہمارے قائد نواز شریف اور مسلم لیگ (ن) ان کے ساتھ ان کے معاشی، سماجی اور قانونی حقوق دلانے کے لیے ساتھ دے گی اور کھڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سلیکٹڈ وزیراعظم عمران خان جب 2019 میں کراچی آئے تو 162 ارب روپے کے ترقیاتی پروگرام کا اعلان کیا تھا اور پھر 2020 میں جب شدید بارشیں ہوئیں اور سیلاب آگیا تھا تو پھر عمران خان نے 1100 ارب روپے بڑا پیکیج کا اعلان کیا تھا۔ مجھے بلاول بھٹو نے بتایا کہ اس 1100 ارب کے منصوبے میں حکومت سندھ نے خطیر رقم لگائی ہے لیکن عمران خان نے سندھ اور کراچی کی محرومیوں کے علاوہ کچھ نہیں کیا ہے اور جھوٹے وعدوں پر عوام کو ٹرخایا جارہا ہے۔ شہباز شریف نے کہا کہ آپ کو یاد ہوگا کہ جب اس شہر میں بھتہ خوری عروج پر تھی، بند بوری پر لاشیں ملتی تھیں، پرچیاں جاتی تھیں کہ کروڑوں روپے فلاں کو دے دو، خوف کا ماحول تھا اور لوگ پنجاب منتقل ہونا شروع ہوئے اور کاروباری لوگوں نے اپنے خاندان کیساتھ دبئی منتقل ہوئے۔ پھر نواز شریف نے شہر اور ملک کے اندر تمام اداروں، یہاں کی حکومت کے ساتھ مل کر اور کاروباری حضرات کے مشورے کے ساتھ ایک مربوط منصوبہ بنایا۔ پھر آپ نے دیکھا کراچی میں امن و امان کی جو تباہ حال صورت حال تھی، اس شہر کو نواز شریف نے وہ امن واپس لوٹایا اور وہ خاندان واپس کراچی آگئے اور آج کراچی میں بھتہ خوری کا خاتمہ ہوچکا ہے، بند بوریوں میں لاشیں اب نہیں آتیں۔ انہوں نے کہا کہ کامیاب جلسہ پر مولانا فضل الرحمن کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ ن لیگ دور میں 11 ہزار میگاواٹ بجلی کے منصوبے لگائے گئے۔ عمران خان دن رات جھوٹ بولتے ہیں۔ وہ 350 کنال کے محل میں بیٹھ کر ریاست مدینہ کی باتیں کرتے ہیں۔ عمران خان قوم کو گمراہ کر رہے ہیں۔ کیا آٹا‘ چینی‘ بجلی‘ گیس سستی ہوئی؟ عمران خان کہتے تھے ڈالر مہنگا ہو تو سمجھو وزیراعظم کرپٹ ہے۔ مہنگائی بڑھے تو سمجھو وزیراعظم کرپٹ ہے۔ آج ملک میں مہنگائی عروج پر ہے۔ عمران خان اپنے گھر سے ہیلی کاپٹر میں دفتر جاتے ہیں۔ اﷲ نے پی ڈی ایم کو موقع دیا تو مہنگائی ختم کر دیں گے۔ مسلم لیگ ن کے دور میں پنجاب کے ہسپتالوں میں ادویات اور مفت علاج ہوتا تھا۔ بچوں کو لیپ ٹاپ اور وظائف دیئے جاتے تھے۔ بنی گالہ میں بیٹھے شخص کو کیا معلوم کہ غریب کی حالت کیا ہے۔ پی ڈی ایم کو موقع ملا تو مہنگائی ختم اور لوگوں کو روزگار دیں گے۔ ہم ملکر اس ملک کو فلاحی ریاست بنائیں گے۔ شہباز شریف نے کہا کہ لاہور میں میٹرو بس 2012ء میں شروع کی لیکن پہلا حق کراچی کا تھا۔ یہ کماؤ شہر ہے کراچی کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا گیا۔ موقع ملا تو ملک کو ویلفیئر سٹیٹ بنائیں گے۔ شہباز شریف نے کہا کہ موجودہ حکومت سے چھٹکارا حاصل کرنے کیلئے ہمیں اسلام آباد عوامی ریلا لیکر جانا ہو گا۔ مولانا فضل الرحمن کی قیادت میں لاکھوں کا سمندر لیکر اسلام آباد جائیں گے اور حکومت کو دفن کریں گے۔ پی ڈی ایم کو موقع ملا تو پاکستان کو اس کا کھویا ہوا مقام واپس دلوائیں گے۔ قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب شیرپاؤ نے جلسہ سے خطاب میں کہا کہ استحکام پاکستان تب حاصل ہو گا جب عوام کی حکمرانی ہو گی۔ صوبوں کو اپنے حقوق ملیں اور ووٹ چوری نہ ہو تو ملک مضبوط ہو گا۔ اویس نورانی نے خطاب میں کہا کہ کراچی کے زمینی حقائق پر مسائل حل کئے جائیں۔ عمران خان ماضی کے حکمرانوں سے سبق سیکھیں اس وقت ملک میں وزیر خارجہ نہیں بلکہ ڈبہ پیر ہے۔ پروفیسر ساجد میر نے کہا کہ تین سالہ حکومت کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔ عوام کو کچھ نہیں دیا گیا سوائے آسروں کے۔ جمعیت علمائے اسلام کے سیکرٹری جنرل اور پی ڈی ایم کے نائب صدر مولانا عبدالغفور حیدری‘ بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما ڈاکٹر جہانزیب جمال دینی‘ پشتون خواہ ملی عوامی پارٹی کے مرکزی رہنما عبدالرحیم زیارت وال‘ مسلم لیگ (ن) خیبر پختونخوا کے رہنما انجینئر امیر مقام‘ بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما ثناء بلوچ‘ نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما میر کبیر محمد شئی‘ جمعیت علمائے اسلام سندھ کے امیر مولانا عبدالقیوم ہالیجوی‘ جمعیت علمائے اسلام سندھ کے سیکرٹری جنرل علامہ راشد محمود سومرو ‘ جے یو آئی ف کے مرکزی ترجمان اسلم غوری‘ علامہ ناصر خالد محمود سومرو‘ پشتون خواہ ملی عوامی پارٹی سندھ کے نذیر جان یوسفزئی‘ نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل عبدالمجید ساجدی‘ مرکزی جمعیت اہلحدیث سندھ کے صدر مولانا یوسف قصوری‘ جے یو آئی لائرز فورم کے سرور بلیدی‘ قاضی منیب الرحمن، مولانا سیف اللہ جوگی، مولانا تاج محمد ناہیوں ، قومی وطن پارٹی کے سردار احمد نواز خان ، جے یو پی کراچی کے ناظم اعلی مستقیم نورانی و دیگر نے بھی خطاب کیا۔ سابق وزیراعظم میاں نواز شریف نے بھی لندن سے ویڈیو لنک کے ذریعہ خطاب کیا۔