• news

پٹواری نہ مولانا، حکومتی مقابلہ صرف جیالوں سے اپوزیشن اپنے ارکان دے حکومت گرادینگے ، بلاول

سکھر (نوائے وقت رپورٹ) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ نہ پٹواریوں سے اور نہ ہی مولانا سے حکومت کا مقابلہ صرف جیالوں سے ہے۔ سکھر میں کارکنوں سے خطاب کے دوران بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کا مقابلہ صرف پیپلزپارٹی ہی کرسکتی ہے۔ پیپلزپارٹی نے جمہوریت کے لیے قربانیاں دی ہیں۔ ہم نے ہمیشہ غریب عوام کا ساتھ دیا۔ کسانوں کا خیال رکھا۔  ہم سکھر سے کشمیر تک کٹھ پتلیوں کا مقابلہ کررہے ہیں۔ چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ تحریک انصاف کی پہلی اور آخری حکومت ہے۔ حکومت اتنا ظلم کرے جتنا وہ خود برداشت کرسکتے ہیں، جیالوں کا دور آنے والا ہے۔ پیپلزپارٹی سلیکٹڈ کو بھگانے کے لئے اس سرزمین پر کھڑی ہے۔ سلیکٹڈ اور نااہل حکومت کو بھگانے کے لئے کارکنوں کو جاگنا ہوگا۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے عوام کو تکلیف سے دوچار کیا۔ پیپلز پارٹی کے رہنماؤں پر مقدمات ہیں۔ خورشید شاہ آج بھی پابند سلاسل ہیں۔ سکھر کا اپوزیشن لیڈرجیل میں ہے اور لاہور کا مزے کررہا ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم کی سیاست سے حکومت کا نقصان کم اور فائدہ زیادہ ہو رہا ہے۔ بلاول بھٹو نے ایک بار پھر عدم اعتماد میں اپوزیشن سے ساتھ مانگتے ہوئے کہا کہ آپ استعفے نہیں دے رہے تو اپنے ارکان ہمیں دے دیں، حکومت کو ہٹا کر دکھائیں گے۔ پی پی چیئرمین نے یہ بھی کہا شاید خواتین کو اجازت نہ دینے کی وجہ سے کراچی نے جلسہ مسترد کردیا۔ دریں اثناء سکھر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ کراچی میں پہلے نوگو ایریاز ہوتے تھے۔ سندھ حکومت محدود وسائل کے باوجود کام کررہی ہے۔ عوام کی امیدیں پیپلزپارٹی سے ہیں۔ عوام جانتے ہیں پیپلزپارٹی واحد جماعت ہے جو ریلیف دیتی ہے۔ عمران خان صرف امیروں کو ریلیف دیتے ہیں۔ ہر ماہ پٹرول اور بجلی کے بلوں میں اضافہ کیا جاتا ہے۔ عمران خان نے ایک کروڑ نوکریوں کا وعدہ کیا تھا۔ عمران خان نے لوگوں سے روزگار چھین لیا۔ عمران خان نے 3 سالہ تباہی کا جشن منایا۔ عمران خان نے الیکشن جیت کر عوامی مسائل حل کرنے کے بجائے صرف پیپلزپارٹی کو نشانہ بنایا۔ پی ٹی آئی کا مقابلہ صرف پیپلزپارٹی سے ہے۔ یہ غلط فہمی ہے کہ سندھ حکومت بلدیاتی نظام نہیں چاہتی۔ سندھ واحد صوبہ ہے جہاں بلدیاتی نمائندوں نے مدت پوری کی۔ پی ڈی ایم کے جلسے کو ناکام یا کامیاب نہیں کہہ سکتا۔  پی ڈی ایم کراچی جلسے میں خواتین کو آنے دیتی تو جلسہ زیادہ کامیاب ہوتا۔ شاید یہ وجہ ہے کہ کراچی والوں نے ان کے جلسے کو مسترد کردیا۔ سندھ میں کرائی گئی جعلی مردم شماری کو نہیں مانتے۔ وفاقی حکومت اور ایم کیو ایم نے جعلی مردم شماری کو مانا، جعلی مردم شماری سے بلدیاتی انتخابات کو تاخیر ہوئی۔ اگر پی ڈی ایم استعفے نہیں دے رہی تو اپنے ووٹ ہمیں دے دیں ہم حکومت گرا کر دکھائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ پنجاب اور خیبر پختونخوا میں بلدیاتی نظام کے چیمپیئن بننے والوں نے مدت مکمل ہونے سے پہلے ہی اپنی ہی مقامی حکومت کو ختم کردیا اور اس وقت بزدار اور خان صاحب کی حکومت پنجاب کے بلدیاتی نطام کو بحال نہ کر کے توہین عدالت کر رہی ہیں۔ چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی نے کہا کہ صوبے اور اس کے عوام کے حقوق چھیننے کے لیے ایک جعلی مردم شماری کرا دی گئی جسے پیپلز پارٹی نہیں مانتی۔ ہم مسلسل اس سے انکار کرتے رہے ہیں جبکہ وفاقی حکومت کے ساتھ ساتھ متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) نے بھی نقلی مردم شماری کو مانا۔

ای پیپر-دی نیشن