• news

خواتین اقدار کا خیال رکھیں،آزادی کی حد ہونی چاہیے

لاہور (رفیعہ ناہید اکرام) پنجاب کی نئی خاتون محتسب نبیلہ حاکم خان نے کہا ہے کہ خواتین کا تحفظ ہماری ترجیحات میں شامل ہے۔ جب تک خواتین محفوظ نہیں ہوں گی ملکی ترقی و خوشحالی میں فعال کردار ادا نہیں کرسکتیں جس سے انہیں بااختیار بناکر ترقی کے دھارے میں شامل کرنا ایک خواب ہی رہے گا۔ بڑے ناموں والے جاگیر دار خاندان، وزراء اور اہم سیاسی شخصیات کی مائیں بہنیں بیٹیاں بھی میرے پاس آکر بتاتی ہیں کہ انہیں سالہا سال سے وراثت سے محروم رکھا جارہا ہے مگر اب خاتون محتسب کا دفتر وراثت سے محروم خواتین کے ساتھ کھڑا ہے، خواب ہے کہ دو نہیں ایک پاکستان ہو اور سب کو حقوق برابر ملیں۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار نوائے وقت سے خصوصی انٹرویو میں کیا۔ مینار پاکستان والے واقعے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ  ذمہ دار افراد کو سخت سزا ملنی چاہئے۔  انہوں نے کہا کہ تفریح سب کا حق ہے مگر آزادی کی بھی کوئی حد ہونی چاہئے ، خواتین اپنی اقدار کا خیال رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ عہدے کے حصول پر اللہ کا شکر ادا کرتی ہوں اور وزیر اعلیٰ پنجاب کی بھی شکرگزار ہوں جنہوں نے میری صلاحیتوں پر اعتماد کرتے ہوئے  میرے کندھوں پر بھاری ذمہ داری دی ہے۔ انہوں نے کہاکہ خواتین فوری انصاف دلوانے کی کوشش کروں گی اور دادا پوتا والی کہانیاں نہ دہرائی جائیں۔ پیشی کیلئے بلاتے وقت اس کے انسانی وقار کا خیال رکھنا ضروری ہے۔ کورٹ سسٹم کوبھی فعال کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ محتسب دفتر میں سٹاف کی کمی ہے جبکہ پراپرٹی ایکٹ کے حوالے سے اختیارات کے بعد تو یہ ضرورت مزید بڑھ گئی ہے۔  اب جائیداد میں حصہ نہ ملنے پر خواتین خاتون محتسب پنجاب کو درخواست دیں ہم فوری کارروائی کرتے ہوئے60 دن میں فیصلہ سنائیں گے اور متعلقہ ڈپٹی کمشنر اور پولیس کے ذریعے حصہ یا قبضہ دلوائیں گے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ بڑے بڑے خاندان اپنی خواتین کی جائیدادوں پر 30,30 سال سے  قابض ہیں انکے کرائے تک خود لے رہے ہیں، خواتین اپنا شرعی حق ملنے کے انتظار میں بوڑھی ہوگئی ہیں ، سگے بھائیوں نے حصے بیچ دئیے ہیں ان پر غیروں کے  قبضے ہوچکے ہیں، کسی نے سادہ کاغذ پر دستخط کروا لئے ہیں اور انتقالات آگے پاس ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ تمام متعلقہ اداروں کو خواتین کے وراثتی حقوق انہیں واپس دلوانے کیلئے کام کرنا چاہئے ۔ محروم خواتین کو مضبوط، بااختیار بنانے کے علاوہ انہیںشرعی حق دلوانا ہوگا ۔ فری اور فوری انصاف کیلئے خواتین اپنی شکایات ڈاک کے علاوہ خاتون محتسب پنجاب کی ویب سائٹ پر بھی آن لائن بھیج سکتی ہیں۔ انہوں نے بتایاکہ ایل ایل بی کے بعد جوڈیشری کے امتحان کی تیاری کررہی تھی کہ سیاست میں آگئی ۔ 1999 میں زمانہ طالبعلمی میں تحریک انصاف کی ممبر بنی۔ پہلا الیکشن کونسلر کا لڑا پھر ممبر ڈسٹرکٹ کونسل بن گئی۔ ڈسٹرکٹ پبلک سیفٹی اینڈ کمپلینٹ کمیشن کی چیئرپرسن منتخب ہوئی۔2011 میںتحریک انصاف کی پنجاب سٹیئرنگ کمیٹی کی ممبر بنی۔ 

ای پیپر-دی نیشن