الیکشن کمشن ارکان کا تقرر، شہباز شریف ، بلاول ،وزیراعظم سے بامعنی مشاورت پر متفق
لاہور (فاخر ملک) شہباز شریف اور بلاول بھٹو زرداری نے الیکشن کمشن کے دو ارکان کی تقرری کے لئے وزیراعظم سے بامعنی مشاورت سے اتفاق کیا ہے واضح رہے کہ الیکشن کمشن کے پانچ ارکان میں سے دو جن کا تعلق صوبہ پنجاب اور صوبہ خیبر پی کے سے تھا رواں برس جولائی میں اپنے عہدہ کی میعاد پوری کر کے ریٹائر ہو چکے ہیں اس ضمن میں شہباز شریف کو الیکشن کمشن کے دو ارکان کی نامزدگی کے لئے جن چھ ناموں سے آگاہ کیا تھا اسے مسلم لیگ (ن)کے ذرائع کے مطابق مسترد کر دیا گیا اور شہباز شریف نے عمران خان کے مشاورت کے طریق کارپر اعتراض کرتے ہوئے اسے غیر آئینی قراردیا ہے۔ دونوں رہنمائوں کی ملاقات کے ضمن میں مسلم لیگ (ن) کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے کہا کہ دونوں رہنمائوں کی گفتگو کا فوکس الیکشن کمشن میں ریٹائر ہونے والے دو ارکان کی جگہ نئے ارکان کی تو تقرری پر تھا اس بارے میں شہباز شریف نے بلاول بھٹو کو اب تک کی پیش رفت سے آگاہ کیا جبکہ ملک میں مہنگائی سمیت بعض دوسرے معاملات بھی زیر بحث آئے جبکہ پیپلز پارٹی پنجاب کے سیکرٹری حسن مرتضیٰ نے بتایا بلاول بھٹو نے وزیراعظم کی قائد حزب اختلاف سے مشاورت کے طریقہ کار کو غیر آئینی قراردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں رہنمائوں میں مجموعی سیاسی صورتحال کے علاوہ مہنگائی اور پارلیمانی سطح پراپوزیشن جماعتوں کی تحریک انصاف کے خلاف مشترکہ حکمت عملی اور دیگر موضوعات پر گفتگو ہوئی مسلم لیگ (ن) کے میڈیا سیل کی جاری کردہ پریس ریلیز میں بتایا گیا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری اور شہباز شریف کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا اور مجموعی ملکی سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ الیکشن کمشن کے ارکان کی تقرری کے معاملے پر بھی گفتگو ہوئی۔ مسلم لیگ (ن) کے ذرائع کا کہنا ہے کہ کہ مسلم لیگ (ن) کی طرف سے وزیر اعظم بھیجے جانے والے خط کا جواب کے آنے کے بعد پارلیمنٹ میں اپوزیشن جماعتوں کی مشاورت سے الیکشن کمشن کے ارکان کی تقرری کے بارے میں اگلا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔ عمران خان نے جو چھ نام دیئے تھے ان کے مقابل ناموں کے لئے عدلیہ کے سابق ججوں اور ہائی کورٹ میں وکالت کا پندرہ سالہ پریکٹس کا تجربہ رکھنے والے قانون دانوں کے ناموں پر مشاورت جاری ہے۔