عدالتی حکم امتناعی کے باوجود دُکانیں گرادی گئیں:متاثرین جناح مارکیٹ ٹائون شپ
لاہور ( کامرس رپورٹر ) جناح مارکیٹ ٹائون شپ میں 34 سال سے کاروبار کرنے والے 200سے زائد متاثرین نے کہا ہے کہ عدالتی حکم امتناعی کے باوجود ایل ڈی اے اور پولیس نے ان کی دُکانیں گرادیں ہیں جبکہ 1970کی دہائی میںٹائون شب کے باسیوں کے مطالبہ پر ایک میدان کیکنارے جناح مارکیٹ چند تاجروں نے آباد کی اور اس وقت کے ایم پی اے میاں فضل حق نے خود کارپوریشن سے جگہ خرید کر محکمہ ہائوسنگ اینڈ فزیکل پلاننگ ڈیپارٹمنٹ کے ذریعہ ان سے ایک دکان 12ہزار روپے دیا جانا طے پایا تھا ۔تاجروں نے دن رات کی محنت سے اپنے بچوں کیلئے کاروبار کھڑا کیا اور گزشتہ 35سے 40سال سے مذ کورہ مقام پر کاروبار کررہے ہیں انہوں نے وزیر اعظم پاکستان اور حکومت پنجاب سے مطالبہ کیا ہے عدالتی حکم امتناعی کے باوجود ایل ڈی اے اور پولیس کی جانب سے متاثرین کو انکی دکانین واپس نہ کرنا اور انکے ساتھ بدسلوکی کانوٹس لیا جائے اور ۔جناح مارکیٹ ٹائون شپ ایکشن کمیٹی کے صدر محمد آصف ، لائیق احمد ، گل محمد خان اور متاثرین کیوکیل سجاد قریشی ایڈووکیٹ نے کہا کہ 1995میں اس وقت کے وزیر اعلیٰ منظور وٹو کے حکم پر نئے سرے سے 3کیٹگری میں دُکانوں کی قیمتیں طے ہوئیں جس پر تمام دکاندار پیسے دینے کیلئے راضی ہیں۔