• news

ٹی ٹونٹی ورلڈکپ میں کامیابی کیلئے پر عزم، اچھی تیاری کرینگے: بابر اعظم

لاہور(سپورٹس رپورٹر)پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابراعظم ٹی ٹونٹی طرز میں ٹیم کی حالیہ کارکردگی کے پیش نظر ورلڈ کپ ٹی ٹونٹی میں پاکستان کی کامیابی کے حوالے سے پرعزم ہیں۔ بابر اعظم نے کہا کہ ورلڈ کپ کے لیے ہماری تیاریاں جتنا ممکن ہو بہترین ہوں گی، میگاایونٹ سے قبل نیوزی لینڈ کے خلاف 5 اور انگلینڈ کے خلاف دو میچ کھیلیں گے، جو ہمارے لیے مفید ہوں گے۔اعداد وشمار بتا رہے ہیں کہ ہم نے 31 میں سے 21 میچوں میں کامیابی حاصل کی اور یہ اس بات کا اشارہ ہے کہ ہمارے اعتماد کی سطح اونچی ہے۔ٹی ٹونٹی کی عالمی رینکنگ میں پہلے نمبر پر موجود قومی ٹیم کے کپتان نے کہا کہ ہم متحدہ عرب امارات کے حالات کے عادی ہیں کیونکہ ہم نے ان پچز میں بہت کرکٹ کھیلی ہے اور یہ خوش قسمت مقام بھی رہا ہے جہاں پاکستان ٹی ٹونٹی کی نمبرایک ٹیم بن گئی تھی۔خیال رہے کہ ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ اکتوبر میں متحدہ عرب امارات میں کھیلا جائے گا جہاں پاکستان گروپ ٹو میں اپنا پہلا میچ بھارت کے خلاف 24 اکتوبر کو کھیلے گا۔بابراعظم نے کہا کہ نیوزی لینڈ کے خلاف 3 ایک روزہ اور ٹی ٹونٹی سیریز ہمارے لیے بطور ٹیم نہایت اہم ہوگی کیونکہ ورلڈ کپ سے قبل یہ ایک قسم تیاری ہوگی۔ پاکستان کے لیے یہ اچھا ہوگا کہ نیوزی لینڈ کی تجربہ کار ٹیم کا سامنا کرنا پڑے، دنیا کی بہترین ٹیموں میں سے ایک کے خلاف ہماری اچھی تیاری ہوگی، جو ورلڈ کپ بھی کھیلے گی۔ہماری توجہ اس بات پر ہے کہ پاکستان جیت کے تسلسل کے ساتھ متحدہ عرب امارات جائے۔ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ میں قومی کپتان اپنے نائب محمد رضوان کے ساتھ بننے والی کامیاب اوپننگ جوڑی سے امیدیں وابستہ کیے ہیں اور کہا کہ تقریباً ایک سال سے رضوان میرے ساتھ اننگز کا آغاز کر رہا ہے جو شاندار شراکت داری ہے۔بحیثیت کپتان میری خواہش ہوتی ہے کہ ہم پاکستان کو جتنا مکن ہو معقول آغاز فراہم کریں خاص کر ورلڈ کپ کے دوران زیادہ اہم ہے۔ٹاپ آرڈر کی جانب سے رنز بننا ٹی ٹونٹی میں نہایت اہم ہوتا ہے اور بطور کپتان میں چاہتا ہوں کہ ہم میں سے ایک کو اننگز میں جارحانہ آغاز کیساتھ طویل بیٹنگ کرنی چاہیے اور تسلسل ختم نہ کرنے کو یقینی بنایا جائے۔ہمیں فیلڈنگ میں بہت زیادہ بہتری کی ضرورت ہے، اگر ہماری فیلڈنگ خراب ہوگی تو جیت کی امید نہیں لگائی جاسکتی کیونکہ اچھی ٹیمیں اس سے فائدہ اٹھانے کا موقع پاتی ہیں۔بابراعظم نے کھلاڑیوں کرونا وائرس سے متعلق احتیاط کو بھی ملحوظ خاطر رکھنے پر زور دیا تاہم ان کا کہنا تھا کہ عالمی وبا گزشتہ دوسال کے دوران کھلاڑیوں کے لیے بڑا امتحان ہے۔

ای پیپر-دی نیشن