حکومت الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال پر قائمہ کمیٹی کو مطمئن نہ کر سکی
اسلام آ باد(نا مہ نگار) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی پارلیمانی امور میں حکومت الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال پر اپوزیشن ارکان کو مطمئن نہ کرسکی، اپوزیشن ارکان نے انتخابات کے لئے الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر تحفظات کا اظہار کردیا ، چیئر مین کمیٹی سینٹر تاج حیدر ، سینیٹر فاروق ایچ نائیک، سینیٹر افنان اللہ، سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر و دیگر نے کہا ہے کہ ا لیکٹرانک ووٹنگ وزیراعظم کا نہیں الیکشن کمیشن کا اختیار ہے،اس میں تصدیق کیلئے کوئی موثر عمل نہیں ہے، بریفنگ سے جوہم سمجھے ہیں اسکا یہ مطلب ہے کہ اگر سٹاف ملا ہو تو الیکشن میں پھر ہیر اپھیر ی کی جا سکتی ہے، کیا یہ مشین اس چیز کو روک سکتی ہے کہ پولنگ ایجنٹس کو دھکے مار کر نہ نکالاجائے، پیر کوسینیٹر تاج حیدر کی سربراہی میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی پارلیمانی امور کا اجلاس ہوا، اجلاس کے دوران الیکشن( ترمیمی) بل 2021پر غور کیا گیا، سینیٹر تاج حیدر نے کہاکہ بل پر13تاریخ کو ہمارا وقت ختم ہو رہا ہے، اس بل پر ووٹنگ 10تاریخ تک کرالی جائیگی تمام پارٹیوں کو ووٹنگ میں شامل کریں گے ،سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر نے کہاکہ کیا حکومت کا اختیار تھا کہ اس مشین پر کام کرتی، کیا یقین سے کہہ سکتے ہیں کہ یہی مشین الیکشن میں استعمال ہوگی،فاروق نائیک نے کہاکہ جرمنی، برطانیہ نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کا استعمال روک دیا ہے، سپیشل سیکریٹری الیکشن کمیشن نے کہاکہ الیکشن کمیشن نے الیکٹرانک ووٹنگ پر دو پائلٹ پروجیکٹ دیے ۔سینیٹر افنان اللہ خان نے کہاکہ اب تک جو ہم سمجھے ہیں اسکا یہ مطلب ہے کہ اگر سٹاف ملا ہو تو الیکشن میں پھر ہیر پھیر کی جا سکتی ہے ، سینیٹرمصطفی نواز کھوکھر نے کہاکہ ای سی پی کا کہنا ہے کہ وہ ای وی ایم کے حق میں نہیں ، تاج حیدر نے کہاکہ لاکھ مشینوں پر خرچہ کتنا آئیگا، کیا اس مشین سے آبزرور، میڈیا کا کردار ختم نہیں ہو رہا، انتخابات میں بڑی تعداد میں فارم 45پر دستخط ہی نہیں تھے، کیاہم ووٹر کی شناخت کیلئے بائیو میٹرک پر بات نہ کریں، شبلی فراز نے کہاکہ ہم 200فیصد اس پر رضا مند ہیں۔