مشترکہ مفادات کونسل : سستی بجلی پیدا کرنے کیلئے طویل مدتی پلان منظور
اسلام آباد (نامہ نگار) بجلی کی پیداوار کا طویل مدتی منصوبے کی منظوری کا معاملہ، مشترکہ مفادات کونسل نے بجلی پیداوار طویل مدتی پلان منظور کر لیا ہے۔ وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر نے اپنے ٹویٹ میں کہا ہے کہ بجلی پیداوار کا طویل مدتی پلان 2005ء سے زیر التواء تھا۔ اس پلان کے تحت مستقبل میں طلب و رسد کی پروجیکشن دیکھ کر سستی بجلی پیدا کی جائے گی۔ وزیر توانائی نے کہا کہ اس پلان کے حوالے سے صوبوں کے ساتھ طویل مشاورت کی گئی ہے۔ مستقبل میں مسابقتی بنیادوں پر سستے ایندھن سے بجلی پیدا کی جائے گی۔ نئے پلان کی منظوری کے بعد مہنگی بجلی کی پیداوار کا خاتمہ ہوگا۔ حماد اظہر نے کہا کہ مستقبل میں زیادہ کیپسٹی اور غیر شفاف انداز میں ٹھیکے دینے کا خاتمہ ہوگا۔ ماضی میں ایسے پلان بنا کر گردشی قرضے اور دیگر مسائل سے بچا جا سکتا تھا۔ وزیراعظم ہاؤس سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم نے بجلی کے بلوں کی باقاعدگی سے ادائیگی کرنے والے صارفین کو لوڈشیڈنگ کی دقت سے بچانے کے لئے توانائی ڈویژن کو ہدایت دی کہ وہ ایسے گرڈ سٹیشنز میں جہاں وصولیوں کا تناسب کم ہے وہاں جدید ٹیکنالوجی کو بروئے کار لائیں تاکہ ایسے صارفین کو بلاتعطل بجلی کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔ وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں وفاقی وزراء محمد حماد اظہر، ڈاکٹر فہمیدہ مرزا، اسد عمر، شوکت فیاض ترین، ڈاکٹر فروغ نسیم، چوہدری فواد احمد، وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار، وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ، وزیر اعلی خیبر پی کے محمود خان، معاون خصوصی تابش گوہر و دیگر نے شرکت کی۔ وزیراعظم آفس کے مطابق اس پلان کا مقصد توانائی کی ضروریات کو مد نظر رکھتے ہوئے منصوبہ بندی کرنا اور صارفین کو سستی بجلی فراہم کرنا ہے۔ وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت بجلی کی پیداوار ترسیل اور تقسیم کے طریقہ کار میں اصلاحات لا رہی ہے تاکہ اس نظام کو مؤثر بنایا جا سکے۔ مشترکہ مفادات کونسل نے مجوزہ آئی جی سیپ تخمینوں کی منظوری دی۔ کونسل نے پن بجلی کو قابل تجدید توانائی کے اہداف میں شامل کرنے کی منظوری دی۔