کالعدم تنظیمیں آئین پر چلیں تو عوم معا فی کا سوچ سکتے ہیں : صدر
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ اگر کوئی کالعدم تحریک طالبان (ٹی ٹی پی) کے نظریات چھوڑ کر پاکستان کے آئین کے ساتھ چلنا چاہے تو حکومت عام معافی کا سوچ سکتی ہے۔ ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے افغان طالبان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ٹی ٹی پی ہمارے لیے خطرہ ہے، ان کی تیسری یا چوتھی صف کے رہنماؤں کی طرف سے یہ بات آئی ہے کہ وہ کہیں گے ہمارے پاس رہیں مگر پاکستان کے خلاف کوئی حرکت نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی حکومت نے کہا کہ جو ہتھیار ڈال کر پاکستان کے آئین کے ساتھ چلنا چاہتے ہیں، ان کو تسلیم کرتے ہوئے، پاکستان بھی سوچے گا کہ ان کو ایمنسٹی دے یا نہ دیں۔ ایک قدم ہے، پاکستان عام معافی کا سوچے گا، اگر کوئی ہتھیار ڈالتا ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ میں کسی کا نام نہیں لے رہا، سب سے پہلی بات تو یہ ہے کہ ایسے لوگ جو کریمنل سرگرمیوں میں نہیں رہے ہوں، ٹی ٹی پی والا نظریہ چھوڑ کر پاکستان کے آئین کی پابندی کرنے کے اعتبار سے آنا چاہیں تو حکومت سوچ سکتی ہے کوئی معافی کا اعلان کرے۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ آن لائن اور پیشہ ورانہ تعلیم میںآسانیاں پیدا کرکے ہم نہ صرف اعلیٰ تعلیم کو فروغ دے سکتے ہیں بلکہ مارکیٹ کی طلب و رسد کی ضروریات کے تناظر میں تعلیمی ضروریات کو پورا کیا جا سکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو بیسٹ یونیورسٹی ٹیچر ایوارڈ 2020 کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ صدر ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ حکومت نے ملک میں یکساں تعلیمی نظام کا خواب پورا کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اعلیٰ تعلیم کے فروغ کیلئے مزید اقداما ت کی ضرورت ہے‘ یونیورسٹیوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے لیکن تعلیمی معیار میں بہتری وقت کی ضرورت ہے، حکومت نے اعلیٰ تعلیم کے حصول کیلئے سکالر شپ پروگرام شروع کیا ہے، احساس پروگرام میں تعلیم کے فروغ کیلئے وظائف مختص کئے گئے ہیں ، حکومت میرٹ پر سکالرشپ دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرونا کے دوران آن لائن تعلیم کا سلسلہ جاری رہا، آن لائن تعلیمی نظام کو فروغ دے کر تعلیمی اخراجات میں کمی کی جا سکتی ہے۔ تعلیمی مواد بھی آن لائن دستیاب ہو گا۔ صدر مملکت نے کہا کہ ورچوئل تعلیمی نظام دور جدید کی ضرورت ہے۔ ورچوئل یونیورسٹی کم تعلیمی اخراجات کے ساتھ معیاری تعلیم فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت شفقت محمود نے کہا کہ یونیورسٹیوں کے اساتذہ کو میرٹ پر یہ ایوارڈ دیئے جا رہے ہیں، یونیورسٹیوں میں معیاری تعلیم کی فراہمی اور تعلیم تک رسائی بڑا چیلنج ہے۔