• news

حقانی خاندان سمیت تمام افراد بلیک لسٹ سے نکالے جائیں ،طالبان : کرزئی ایئر پورٹ کا نام تبدیل 

کابل (شنہوا، نوائے وقت رپورٹ) ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ جلال الدین حقانی کے اہل خانہ کو بلیک لسٹ میں شامل رکھنا دوحہ معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔ ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ جلال الدین حقانی کے اہل خانہ اسلامی امارت کا حصہ ہیں، ان کا نہ تو کوئی الگ نام ہے اور نہ ہی الگ تنظیم جبکہ دوحہ معاہدے کے مطابق اسلامی امارت کے تمام ارکان امریکہ سے مذاکرات کا حصہ تھے۔ ان تمام افراد کے نام اقوام متحدہ اور امریکی بلیک لسٹ سے نکال دیئے جائیں جو کہ ہمارا جائز مطالبہ ہے۔ ترجمان طالبان نے کہا کہ امریکہ اور دیگر ممالک اشتعال انگیز بیانات دیکر افغانستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کررہے ہیں جس کی مذمت کرتے ہیں۔ اس طرح کے بیانات دیکر امریکہ ماضی کے ناکام تجربات کی غلطیاں دہرا رہا ہے جو خود امریکہ کے لیے نقصان دہ ہیں۔ لہٰذا اس طرح کی پالیسی فوری طور پر سفارتی سطح پر تعاون کے ذریعے واپس لی جائیں۔ اب اطلاعات ہیں کہ نئی افغان کابینہ امریکہ میں ورلڈ ٹریڈ ٹاور پر ہونے والے حملے کے 20 سال مکمل ہونے والے روز یعنی 11 ستمبر کو حلف اٹھائے گی۔  طالبان حکمرانوں نے افغانستان کے دارالحکومت کابل میں واقع حامد کرزئی ایئرپورٹ کا نام تبدیل کر دیا ہے۔ بین الاقوامی پروازوں کے آغاز کا اعلان کر دیا گیا۔ پہلی بین الاقوامی پرواز اڑان بھرنے کے لیے تیار ہے، جس پر 200 امریکی اور غیر ملکی شہری آن بورڈ ہیں۔ جرمنی، کینیڈا، یوکرین، نیدرلینڈز، برطانیہ اور اٹلی کے شہری شامل ہیں۔ افغانستان میں طالبان کی نئی عبوری حکومت کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے دعوت نامے ارسائل کردیئے گئے۔ پاکستان، چین، ترکی، مصر، قطر، متحدہ عرب امارات شرکت کریں گے۔ افغان حکومت  نے سابق حکمرانوں کے بنک اکاؤنٹس منجمد کر دیئے افغان حکام کے مطابق سابق حکومت کے چند عہدیداروں کے بنک اکاؤنٹس منجمد کئے ہیں سابق وزیر ڈپٹی وزیر گورنر اور ارکان پارلیمنٹ کے اثاثے منجمد کئے گئے ان میں بیشتر ارکان ملک سے بھاگ چکے ہیں۔ ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ کسی ملک کو ہم سے تشویش ہے تو اسے سیاسی طور پر حل کریں گے وزارت خارجہ فعال ہو گئی ہے۔ عالمی برادری سے اپیل کرتے ہیں کہ ہماری مدد کرے افغانستان مشکل صورتحال سے دوچار ہے۔ دنیا ہماری حکومت تسلیم کرے۔ پاکستان حکومت کے ہمارے ساتھ اچھے تعلقات ہیں پاکستان کے شکرگزار ہیں کہ انہوں نے ہمارے لئے امداد بھیجی پنج شیر پر ہم نے کنٹرول کر لیا۔ لڑائی ختم ہو گئی ہے۔

ای پیپر-دی نیشن