ن لیگ اپوزیشن کا کردار ادا کرے یا حکومتی سہولت کار ہونے کا اعلان : بلاول
اسلام آباد+رحیم یار خان (نمائندہ خصوصی+بیورو رپورٹ+ نوائے وقت رپورٹ) بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پی پی پی آئندہ عام انتخابات میں وفاق سمیت تمام صوبوں میں اپنی حکومتیں بنائے گی جس سے توقع ہے کہ اس سے نہ صرف عوام کے مسائل حل ہونگے بلکہ اس سے دنیا بھر میں پاکستان کا وقار بھی بلند ہو گا۔ جمال دین والی میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ووٹ کو عزت دو کا نعرہ لگانے والوں کو چاہئے کہ وہ یا تو اپنے ووٹ کا استعمال انکے ساتھ مل کر وفاق اور پنجاب کی حکومتیں ختم کرنے کے لئے کریں یا اسمبلیوں سے استعفے دیں تاکہ انکے ووٹ کا کوئی کردار تو سامنے آ سکے۔ انہوں نے نام لئے بغیر ن لیگ سے کہا یا تو وہ مزاحمت کی سیاست کریں یا مفاہمت کی لیکن وہ منافقت کی سیاست کر رہے ہیں جسے پنجاب کے عوام رد کر دیں گے۔ ان پر تنقید کرنے والوں کی دوہری پالیسیوں کے باعث اپوزیشن کو ناکامی دیکھنا پڑی ہے۔ عمران خان کی پالیسیوں نے پاکستان کو معاشی طور پر کھوکھلا کر دیا ہے اور چند سال قبل تک گندم، چاول اور چینی برآمد کرنے والا ملک آج یہ سب کچھ درآمد کر رہا ہے لیکن ان اجناس کی پیداوار میں تاریخی اضافہ بتایا جا رہا ہے۔ عمران خان کے وزیر اعلیٰ بزدار اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی دونوں ناکام ہو چکے ہیں۔ پنجاب میں آئے روز بڑھتے ہوئے ریپ کے کیسز اور امریکی صدر سے فون کال کے لئے کی جانے والی منتیں ان دونوں کی کارکردگی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ ایک کروڑ نوکریاں دینے کا وعدہ کرنے والوں نے روزگار دینے کی بجائے روزگار چھیننا شروع کر دیا ہے۔ اپوزیشن اگر آج بھی متحد ہو جائے تو وفاق سمیت پنجاب اور کے پی کے کی حکومتیں گرائی جا سکتی ہیں ۔ یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو سے لے کر بے نظیر اور زرداری تک پی پی پی کے تمام حکمرانوں نے کلیدی حکومتی عہدے ہمیشہ جنوبی پنجاب کو ہی دیئے ہیں جو اس خاندان کی جنوبی پنجاب سے محبت کا ثبوت ہے۔ پاکستان پر جب بھی مشکل وقت آیا ،پی پی پی نے ہمیشہ اس مشکل وقت سے پاکستان کو نکالنے میں اہم کردار ادا کیا۔ انشاء اللہ بلاول بھٹو زرداری وزیر اعظم بن کو پاکستان کو اس مشکل وقت سے نکالیں گی۔ مخدوم سید احمد محمود نے کہا کہ پی پی پی وسیب کے عوام کی نمائندہ جماعت ہے اور یہی وجہ ہے کہ 2013ء کے عام انتخابات میں پی پی پی یہاں کی اکثریتی جماعت بن کر ابھری تھی۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق بلاول نے مسلم لیگ (ن) کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ دوغلی پالیسی نہیں چلے گی یا اپوزیشن کریں یا اعلان کریں کہ آپ حکومت کے سہولت کار ہیں۔ سلیکٹڈ نے ایک بھی وعدہ پورا نہیں کیا، عمران خان کا ہر ایک وعدہ جھوٹا نکلا، 90 روز میں کرپشن ختم کرنے اور 50 لاکھ گھر بنانے کا وعدہ جھوٹا نکلا۔ ایسے نہیں ہوسکتا کہ ووٹ کی عزت کی بات ہو اور ووٹ کے استعمال کے وقت بھاگ جائیں، یہ نہیں ہوسکتا کہ ووٹ کی عزت کی بات ہو اور ضمنی الیکشن میں بائیکاٹ کی بات کریں، یہ نہیں ہوسکتا ووٹ کی عزت کی بات ہو مگر سینٹ الیکشن آئے تو بائیکاٹ کی بات کریں، ہم کہتے ہیں ووٹ استعمال کریں، بزدار کو بھگائیں، عمران کو گھر بھیجیں۔ لانگ مارچ کریں یا پھر کہیں آپ حکومت کے سہولت کار ہیں، پنجاب کے عوام منافقت کی سیاست کو تسلیم نہیں کریں گے، جب ہم آپ کے ساتھ تھے تو آپ کہتے تھے استعفے کے بغیر کام نہیں چلے گا، اب آپ کے لیے چیلنج ہے آئیں ہمارے ساتھ مل کر اپنا ووٹ استعمال کریں، اگر ہماری نہیں مانتے تو اپنی ہی بات اور اپنے دعوے پر عمل کریں، آپ کو دو میں سے ایک کام کرنا ہے، ووٹ استعمال کریں یا پھر استعفیٰ دیں۔ ہم نے ایک طرف نالائق اور نااہل حکومت کو للکارنا ہے وہیں اپنے دوستوں کو بھی مجبور کرنا ہے۔ چیئرمین پی پی پی کا کہنا تھا کہ ہم نے یوسف رضا گیلانی کو منتخب کرا کر حکومت کی اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کر دیا اور لانگ مارچ کا اعلان کیا تھا لیکن آپ اس وقت بھی پیچھے ہٹے۔ پہلے ہم نے آپ کو بیٹھ کر سمجھایا۔ آپ کی وجہ سے عوام ہم سے بھی ناراض ہو رہے ہیں۔ اگر مل کر مقابلہ کریں گے تو عثمان بزدار کی حکومت گر جائے گی کیونکہ یہ کٹھ پتلی کا پٹھ پتلی ہے۔ عثمان بزدار گرے گا تو عمران خان خود بخود گر جائے گا۔ آپ ہمت پکڑیں اور کسی کو انا و ذاتی مفاد کو ترجیح نہ دیں۔ اگر آپ تیار نہیں ہوئے اور اپنے ذاتی سیاسی مقاصد کیلئے بزدار کو چلاتے رہے تو عوام آپ کو معاف نہیں کریں گے۔