شرپسندوں کیساتھ پوری قوت سے نمٹا جائیگا
اسلام آباد (خبرنگار خصوصی) وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی ایکشن پلان کی اعلیٰ سطح کمیٹی کے اجلاس میں قومی ایکشن پلان کے مختلف حصوں پر اب تک ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔ وزیراعظم عمران خان نے ملکی سلامتی یقینی بنانے کیلئے مسلح افواج، پولیس، انٹیلی جنس ایجنسیز اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی لازوال قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ نظرثانی شدہ قومی ایکشن پلان کے تحت طے کئے گئے قلیل، وسط اور طویل المدتی اہداف کے حصول کیلئے موثر اقدامات اور روابط بڑھانے کی ضرورت ہے۔ وزیراعظم آفس کے اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر دفاع پرویز خٹک، وزیرداخلہ شیخ رشید، وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین، چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ، ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید، قومی سلامتی کے مشیر، چاروں صوبوں اور گلگت بلتستان کے وزرائے اعلی، وزیراعظم آزاد کشمیر، دیگر سول و فوجی حکام نے شرکت کی۔ کمیٹی نے افغانستان کی صورتحال اور ملک پر اس کے ممکنہ اثرات سمیت دیگر پیش رفت پر غور کیا۔ اس موقع پر فیصلہ کیا گیا کہ ہر ہدف کے بنیادی کارکردگی اعشاریے متعین کئے جائیں گے تاکہ مقررہ وقت میں تمام اہداف حاصل کئے جاسکیں۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سائبر سکیورٹی، عدالتی و سول اصلاحات، قانون نافذ کرنے والے اداروں کی استعداد کار میں اضافے، پرتشدد انتہا پسندی کے انسداد اور قومی سلامتی سے براہ راست جڑے دیگر سکیورٹی چیلنجوں سے فوری نمٹنے کے لئے مختلف اقدامات پر تیزی سے عمل درآمد کیا جائے گا۔ عالمی سلامتی کے مسائل بارے اطلاعات کے بروقت، درست اور خوش اسلوبی سے بہائو کو یقینی بنانے کے حوالے سے نیشنل کرائسز، انفارمیشن، مینجمنٹ سیل قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا جس کی قیادت وزارت داخلہ اور وزارت اطلاعات کریں گے۔ اجلاس کے دوران سی پیک اور ملک میں سی پیک سے ہٹ کر منصوبوں پر کام کرنے والے غیر ملکی بالخصوص چینی شہریوں کی فول پروف سکیورٹی یقینی بنانے کے لئے مختلف اقدامات کا جائزہ بھی لیا گیا۔ اجلاس میں امن و امان کے حوالے سے حالیہ چند واقعات سمیت ملکی صورتحال کا بھی جائزہ لیا گیا۔ اس موقع پر فیصلہ کیا گیا کہ ملکی سلامتی یقینی بنانے کے لئے تمام ممکنہ اقدامات اٹھائے جائیں گے اور شرپسند عناصر کے ساتھ پوری قوت سے نمٹا جائے گا۔ وزیراعظم نے اس موقع پر کہا کہ دہشت گردی کی لعنت کے خلاف جنگ میں قوم نے بھاری قیمت ادا کی ہے۔