خاندان اور گوجرخان کو کیپٹن سرور شہید کی قربانی پر فخر ہے ،پوتا راجہ عدیل
گوجر خان (عامر وزیر ملک) پہلا نشان حیدر حاصل کرنے والے بہادر سپوت کا تعلق گوجرخان سے ہے ۔ شہیدوں غازیوں کی اس سر زمین کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ اس کے تقریباً ہر دوسرے قبرستان میں کسی نہ کسی شہید کی قبر موجود ہے ۔پہلا نشان حیدر حاصل کرنے والے کیپٹن سرور شہید کے پوتے میجر راجہ عدیل سرور نے اپنے دادا کیپٹن سرور شہید نشان حیدرکے بارے میں نوائے وقت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انکے خاندان اور گوجرخان کو کیپٹن سرور شہید کی قربانی پر فخر ہے جنکی بدولت اس تحصیل کو یہ اعزاز حاصل ہوا کہ اس علاقے سے تعلق رکھنے والے ایک بہادر نے پہلا نشان حیدر حاصلِ کیا ،راجہ سرور دس نومبر 1910 کو تحصیل گوجرخان کے گاؤں سنگھوری میں پیدا ہوئے، والد کا نام راجہ محمد حیات خان تھا راجپوت گھرانے کے خون کی وجہ سے ہمیشہ جرات و بہادری کے ساتھ معمولات انجام دیے ،انہوں نے ابتدائی تعلیم گورنمنٹ زمیندار اسلامیہ ہائی اسکول دسوبہ فیصل آباد سے حاصل کی 1929 میں بطور سپاہی فوج میں بھرتی ہوئے 1944 میں پنجاب رجمنٹ کمیشن حاصل کیا، برطانیہ کی طرف سے دوسری جنگ عظیم میں حصہ لیا اعلی کارکردگی پر انہیں مستقل طور پر کیپٹن کے عہدے پر ترقی دے دی گئی ،قیام پاکستان کے بعد پاک فوج میں شمولیت اختیار کی 1948 میں جب وہ پنجاب رجمنٹ کی سیکنڈ بٹالین میں کمپنی کمانڈر کے عہدے پر خدمات انجام دے رہے تھے انہیں کشمیر میں آپریشن پر مامور کیا گیا ،27 جولائی کو اوڑی سیکٹر میں دشمن کی اہم فوجی پوزیشن پر حملہ کیا اس حملے میں جوابی فائرنگ میں ان کے ساتھی بڑی تعداد میں شہید ہوئے کیپٹن سرور نے اسکی پروا نہ کرتے ہوئے پیش قدمی جاری رکھی دشمن کے مورچے کے قریب پہنچ گئے فائرنگ جاری رکھی اس دوران وہ زخمی ہونے کے باوجود بے مثال جواں مردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک ایسی گن کا چارج سنبھال لیا جس کا جوان شہید ہو چکا تھا خاردار تار عبور کرنے ہوئے دشمن کے مورچے پر آخری حملہ کیا اچانک حملے پر دشمن بوکھلا گیا اسی دوران ایک گولی کیپٹن سرور کے سینے پر لگی اور وہ موقع پر شہادت کے رتبے پر فائز ہو گئے انکے ساتھیوں نے جب یہ صورت حال دیکھی تو انہوں نے دشمن پر ایسا بھرپور وار کیا کہ وہ مورچے چھوڑ کر بھاگ گئے کیپٹن سرور شہید کی شہادت پر انہیں متعدد اعزازات سے نوازا گیا ان میں سے سب سے بڑا اعزاز نشان حیدر تھا انہیں 27 اکتوبر 1959 کو پاکستان کے اعلی ترین ملٹری اعزاز نشان حیدر سے نوازا گیا اس وقت کے صدر پاکستان ایوب خان کے ہاتھوں کیپٹن سرور شہید کی بیوہ نے یہ اعزاز وصول کیا ۔