افغانستان : پائیدار امن کیلئے عالمی مدد ضروری: جنرل باجوہ
اسلام آباد (خبرنگار خصوصی) چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے فوج کی تمام فارمیشنوں کو روایتی اور غیر روایتی خطرات سے نمٹنے کے لئے مکمل تیاری کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں امن اور استحکام کی دشمن بیرونی اور اندرونی قوتوں کے ناپاک عزائم کو ہر قیمت پر ناکام بنایا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے 243 ویں کور کمانڈرز کانفرنس کی صدارت کرتے ہوئے کیا جو جمعہ کو یہاں جی ایچ کیو میں ہوئی۔ کانفرنس کے شرکاء نے عالمی، علاقائی اور ملکی سلامتی کے ماحول کا جامع جائزہ لیا۔ کانفرنس کو افغانستان کی موجودہ صورتحال خاص طور پر پاک افغان بارڈر پر سکیورٹی اور مختلف خطرات کے خلاف موثر حفاظتی اقدامات سے آگاہ کیا گیا۔ آرمی چیف نے جامع بارڈر مینجمنٹ کے نظام کی افادیت پر اطمینان کا اظہار کیا جس کی وجہ سے خطے میں بحرانی صورتحال کے دوران پاکستان کی سرحدوں اور داخلی سلامتی کی صورتحال برقرار رہی ہے۔ آرمی چیف نے افغانستان سے غیر ملکیوں اور افغان باشندوں کے انخلا اور ٹرانزٹ سے متعلقہ کوششوں میں پاک فوج کے تعاون اور کردار کو سراہا۔ امن کے لیے پاکستان کے پختہ عزم کا اعادہ کرتے ہوئے چیف آف آرمی سٹاف نے کہا کہ عالمی برادری کی جانب سے افغانستان کے لئے تعمیری مصروفیات اور پائیدار انسانی مدد دیرپا امن اور استحکام کے لیے ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ خوشحال اور پرامن خطے کے لئے تمام علاقائی سٹیک ہولڈرز کے درمیان قریبی تعاون ضروری ہے۔ کور کمانڈرز کانفرنس نے سید علی شاہ گیلانی کو بھارتی غیر قانونی مقبوضہ جموں وکشمیر میں آزادی کی تحریک کے رہنما کی حیثیت سے ان کی زندگی بھر کی جدوجہد اور قربانیوں کے لئے خراج عقیدت پیش کیا اور کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا جو بھارتی ریاستی جبر اور تشدد کا سامنا کرتے رہتے ہیں۔ آرمی چیف نے محرم کے پرامن طریقے سے انعقاد کے لئے فارمیشنوں کی کوششوں کو سراہا۔