• news

مستحکم افغا نستان کطہ اور پاکستان کیلئے ضروری ، عمران : سپینی وزیر خارجہ کی ملا قات

اسلام آباد (خبرنگار خصوصی، نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم عمران خان سے سپین کے وزیر خارجہ نے ملاقات کی۔ وزیراعظم نے محفوظ، پرامن اور مستحکم افغانستان کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ انسانی مسائل کے حل کیلئے ہنگامی اقدامات کی ضرورت ہے۔ افغان صورتحال کے بعد عالمی برادری کے نقطہ نظر میں تبدیلی کی ضرورت ہے۔ افغان عوام کی فلاح و بہبود اولین ترجیح ہونی چاہئے۔ افغانستان میں معاشی استحکام کیلئے اقدامات کی ضرورت ہے۔ سپین کے وزیر خارجہ نے غیرملکیوں کے انخلاء میں پاکستان کے کردار کو سراہا۔ وزیراعظم نے اس ضمن میں حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا اور بین الاقوامی برادری کے مثبت کردار پر زور دیا۔ ہسپانوی وزیر خارجہ نے اہلکاروں، سفارتی مشنز اور غیرملکیوں کے انخلاء میں پاکستان کی کوششوں کو سراہا۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور سپین کے تعلقات تمام شعبوں میں مضبوط ہوتے رہیں گے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت برآمد کنندگان کے لیے آسانیاں پیدا کر رہی ہے۔ درآمدات اور برآمدات کے درمیان پائے جانے والے فرق کو کم کرنے کے لئے ہنگامی اقدامات اٹھانے کی اشد ضرورت ہے۔ کاروباری برادری کو موافق فضا  اور کاروبار دوست پالیسیوں کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ ان خیالات کا  اظہار انہوں نے جمعہ کو اپنی زیر صدارت ملکی برآمدات کا حجم بڑھانے کے لئے حکومت کی جانب سے اٹھائے جانے والے مختلف اقدامات کے حوالے سے جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ برآمدات بڑھانے کے ضمن میں ممکنہ طور پر آئی ٹی، ٹیکسٹائل، ادویات، پولٹری، چاول، سبزیاں اور میوا جات، چمڑا، نمک، سنگ مرمر، سرامکس  اور سرجیکل اوزار سمیت 19 مصنوعات پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ کامرس ڈویژن نے آگاہ کیا کہ تمام شراکت داروں بشمول صنعتکاروں، برآمد کنندگان اور متعلقہ سرکاری اداروں سے مشاورت کا عمل جاری ہے۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کے تمام معاشی اعشارئیے مثبت سمت میں بڑھ رہے ہیں۔ تاہم درآمدات اور برآمدات کے درمیان پائے جانے والے فرق کو کم کرنے کے لئے ہنگامی اقدامات اٹھانے کی اشد ضرورت ہے۔ وزیر اعظم نے کامرس ڈویژن کو ہدایت کی کہ غیر ممالک میں تعینات پاکستان کے ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ افسران کے لیے اہداف متعین کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ کامرس ڈویژن اگلے دو ہفتوں میں سٹرٹیجک ایکسپورٹ فریم ورک منظوری کے لیے پیش کرے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت کاروباری برادری کی مشاورت سے پالیسیوں کی تشکیل کے فلسفے پر عمل پیرا ہے اور حکومت اور انڈسٹری کی مضبوط پارٹنر شپ کا سلسلہ جاری رہے گا۔ علاوہ ازیں وزیر اعظم عمران خان سے پنجاب کے وزیر صنعت و تجارت میاں اسلم اقبال نے ملاقات کی اور خصوصی اقتصادی زونز (SEZs) کی ترقی کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم نے اقتصادی ترقی کے لیے سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کے لیے فیصل آباد انڈسٹریل اسٹیٹ کی ترقی پر خصوصی توجہ دینے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے سرمایہ کاروں کی سہولت اور ملک میں کاروبار میں آسانی کو یقینی بنانے کے لیے خصوصی اقدامات کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ وزیر اعظم نے میانوالی میں صنعتی اسٹیٹ قائم کرنے کے لیے فزیبلٹی کی بھی ہدایت کی۔ وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت پنجاب میں صحت کارڈ کی فراہمی سے متعلق اجلاس ہوا۔ اجلاس میں وزیر اعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر فیصل سلطان اور ڈاکٹر شہباز گل، وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد، وزیر صحت /خزانہ خیبر پی کے تیمور سلیم جھگڑا اور دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔ وزیراعظم کو بتایا گیا کہ پنجاب کے تمام 36 اضلاع میں تقریباً 4 کروڑ صحت کارڈز کی تقسیم کا عمل  31 دسمبر سے شروع کر کے مارچ تک مکمل کر لیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ معاشرے کے کمزور طبقات تک صحت کی معیاری سہولیات نہ صرف ہماری ذمہ داری ہے بلکہ ہماری ترجیحات کا بھی واضح مظہر ہے۔ کمزور طبقات کو صحت کی معیاری سہولیات میسر آئیں گی وہاں ہسپتالوں کے شعبے خصوصاً نجی شعبے کو فروغ حاصل ہوگا۔ ہسپتالوں میں آنے والے افراد خصوصاً کم تعلیم یافتہ افراد کی مناسب رہنمائی کی جائے۔

ای پیپر-دی نیشن