ہر روز مہنگائی کا نیا بم پھٹتا ، ہمارے اتحادیوں نے عمران کو فری ہینڈ دیا : بلاول
لیہ+اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+نمائندہ خصوصی ) بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ میدان چھوڑ کر عمران خان کو فری ہینڈ دینے والے دوست بھی ہماری سرگرمیوں سے خوش نہیں۔ وہ کہروڑ لعل عیسن کے ورکرز کنونشن میں خطاب کر رہے تھے۔ اس دوران بہادر خان سیہڑ باضابطہ طور پر پاکستان پیپلزپارٹی کا حصہ بن گئے، بہادر خان سیہڑ دو مرتبہ رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے، وفاقی وزیر بھی رہے۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ لیہ کے جیالوں نے دل جیت لیے، پیپلزپارٹی عوامی خدمت پر یقین رکھتی ہے، کسانوں اور مزدوروں کو حقوق دلوائے، غریب کے منشور پر مل کر عمل کریں گے۔ جیالے پنجاب کے عوام کو لاوارث نہیں چھوڑسکتے، پنجاب کے عوام کیساتھ تاریخی ظلم ہو رہا ہے، ہمارے دوست میدان چھوڑ چکے ہیں، ہمارے اتحادیوں نے پنجاب میں عمران خان کو فری ہینڈ دیا ہے۔ سینٹ میں ہم نے یوسف رضا گیلانی کو منتخب کراکرثابت کردیا عمران کے پاس اکثریت نہیں، ساتھیوں سے مطالبہ ہے اٹھو شیر بنو، نکلو، جدوجہد کرو، ہم نے ساتھیوں کو راستہ دکھادیا ہے۔ پی ڈی ایم کی طرف اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عثمان بزدارکے خلاف عدم اعتماد لیکر آؤ، ہم پنجاب کے عوام کو لاوارث نہیں چھوڑ سکتے، پہلے عثمان بزدار پھر عمران کے خلاف عدم اعتماد لاؤ۔ ہم نے یوسف رضا گیلانی کوجتوا کرثابت کردیا عمران کوگرا سکتے ہیں، اگر مولانا فضل الرحمان، (ن) لیگ چاہیں توہم کل ان کوگرا سکتے ہیں۔ عوام تاریخی مہنگائی، غربت اور بیروزگاری کا مقابلہ کر رہے ہیں، ہر روز ایک نیا معاشی بم پھٹتا ہے، کبھی بجلی تو کبھی گیس تو کبھی پٹرول کی قیمت میں اضافہ ہو رہا ہے، بینظیر کے بارے مشہور تھا ان کی حکومت آئے گی تو روزگارلائے گی۔ قائد عوام نے مزدوروں کوملوں کا مالک بنادیا تھا۔ پنجاب کے بزرگ بھٹو کی حکومت کو یاد کرتے ہیں۔ آصف زرداری حکومت میں محنت کش، مزدوروں کا راج تھا، پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ کیا گیا۔ صوبے میں ایک سازش کے تحت پنجاب کوعوامی حکومت سے محروم رکھا گیا۔ جیالے ساتھ دیں ہم نے سلیکٹڈ کو گھر بھیجنا ہے۔ تخت لاہور اور سلیکٹڈ کا راج نہیں چاہتے حکمران کبھی تیل‘ کبھی بجلی کی قیمت بڑھاتے ہیں عوام پی پی کا ساتھ دیکر عمران خان کو گھر بھیج دیں گے۔ عوامی رابطہ مہم پر بنی گالہ سے چیخیں نکل رہی ہیں۔ عمران خان اپنے وعدوں سے یوٹرن لے چکے۔ عثمان بزدار پھر عمران خان کے خلاف عدم اعتماد لائیں گے۔ 1990 ء کی دہائی میں جن لوگوں کو شہید بی بی نے روزگار دیا تھا ان کو دوسری مرتبہ بیروزگار کر دیا گیا ہے۔ 20 ہزار ملازمین کو نکالنا پارلیمان اور جمہوریت پر ڈاکہ ہے۔ پارلیمنٹ سپریم ادارہ ہے اگر پارلیمنٹ نے کسی کو روزگار دیا ہے تو کوئی نہیں نکال سکتا۔ ہم ان ملازمین کے ساتھ ملکر تحریک چلائیں گے۔ ہم قومی اسمبلی اور سینٹ میں آواز اٹھائیں گے۔ عدالت جانا پڑا تو جائیں گے۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ حکومت الیکشن کمشن پر حملہ کر رہی ہے۔ یہ عوام کے ووٹ پر ڈاکہ ڈالنا چاہتے ہیں۔ حکومت پھر دھاندلی کی کوششوں میں مصروف ہے۔ تبدیلی سرکار الیکشن کمشن کے اختیار چھیننا چاہتی ہے۔ پی پی الیکشن کمشن کے ساتھ کھڑی ہے۔ الیکشن کمشن اختیارات استعمال کر کے ادارے پر حملہ کرنے والے وزراء کو نااہل کرے۔