• news

عالمی برادری افغانستان میں قیام امن کیلئے بھرپور تعاون کرے: گورنر پنجاب

لاہور (نیوز رپورٹر) گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے افغانستان میں امن کے قیام کیلئے عالمی برداری سے بھرپور تعاون کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان میںامن نہ صرف پورے خطے بلکہ دنیا کیلئے بھی فائدہ مند ہوگا۔ 'پاکستان افغانستان سمیت کسی ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کر رہا مگر امن کے خلاف بھارت کی سازشیں پوری دنیا دیکھ رہی ہے۔ اتوار کے روز اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ سمیت دیگر سے ملاقات کے بعد انکے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کے دوران گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے کہا کہ بدقسمتی سے آج بھی بھارت کو امن برداشت نہیں ہو رہا ہے۔ کشمیر میں بھارت بے گناہ اور معصوم کشمیریوں کیساتھ جو ظلم کر رہا ہے اسکی دنیا میں کوئی اور مثال نہیں ملتی۔ وقت آچکا ہے کہ اقوام متحدہ اپنی قراردادوں پر عمل کرواتے ہوئے مسئلہ کشمیر کو حل کرے۔ کیونکہ خطے میں امن کے مکمل قیام کے لیے مسئلہ کشمیر کا بھی اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا بہت ضروری ہے۔ سیاسی سوال کے جواب میں گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے کہا کہ وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار کو وزیراعظم عمران خان سمیت پوری پارٹی، 'اتحادی جماعتوں اور اراکین پنجاب اسمبلی کا مکمل اعتماد حاصل ہے اور پنجاب میں صحت اور تعلیم سمیت دیگر شعبوں میں جو اقدامات موجودہ حکومت کے دورمیں ہوئے ہیں انکی کوئی اور مثال نہیں۔ صحت کارڈ بھی پنجاب کے عوام کو دیا جارہا ہے۔ سندھ حکومت کو بھی چاہیے وہ عوام کو بنیادی سہولتوں کی فراہمی پر بھر پورتوجہ دے۔ کیونکہ اس وقت سندھ کے جو حالات ہیں وہ سب کے سامنے ہیں۔ انتخابی اصلاحات کے متعلق سوال کے جواب میں گورنر پنجاب نے کہا کہ و فاقی حکومت پہلے دن سے اپوزیشن جماعتوں کو انتخابی اصلاحات پر بات کر نے کی دعوت دے رہی ہے مگر بدقسمتی سے اپوزیشن انتخابی اصلاحات کے مسودے کو دیکھے بغیر ہی مذاکرات سے انکار کر رہی ہے۔ الیکٹرونک ووٹنگ مشین کو بھی اپوزیشن جماعتوں نے نہیں دیکھا اور اسکے خلاف بھی تنقید کی جا رہی ہے۔ میں سمجھتا ہوں اپوزیشن کو یہ غیر جمہوری رویہ اختیار کرنے کی بجائے انتخابی اصلاحات پر حکومت سے بات کر نی چاہیے۔ شفاف انتخابات صرف انتخابی اصلاحات سے ہی ممکن ہو سکتے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں حکومت کی تمام تر توجہ ملک میں معاشی مضبوطی اور ملکی استحکام پر مرکوز ہے۔

ای پیپر-دی نیشن