• news

پہلے لیگ یا ملک کھلاڑیوں کو سوچنا ہوگا 

لاہور (سپورٹس رپورٹر)پاکستان اور نیوزی لینڈ کی ٹیموں نے پنڈی کرکٹ سٹیڈیم میں تین گھنٹے طویل بھرپور پریکٹس سیشن کیا ہے۔ دونوں ٹیموں کو سخت سکیورٹی میں نجی ہوٹل سے پنڈی کرکٹ سٹیڈیم لایا گیا جہاں نیوزی لینڈ کے ون ڈے سکواڈ نے پریکٹس سیشن کیا جبکہ پاکستان نے دوسرے سیشن میں پریکٹس کی۔گراؤنڈ میں دونوں ٹیموں کیلئے الگ الگ نیٹس لگائے گئے جہاں بائولنگ اور بیٹنگ پریکٹس کی گئیں۔پاکستان کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں کو کوچز نے فیلڈنگ سیشن میں سٹمپ، ہٹنگ اور ڈائیونگ کی خصوصی مشقیں کروائیں۔ قومی کرکٹرز نے ٹریننگ سے قبل وارم اپ ہونے کیلئے ورزش بھی کی۔ سیریز کی تیاری کیلئے سٹیڈیم کی تزئیں و آرائش بھی جاری ہے ۔ فلڈلائٹس کو ٹھیک کیا جارہا ہے ۔ نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے کوچ گلین پوکنل نے کہا ہے کہ کیوی ٹیم 18 سال بعد پاکستان آئی ہے اور کھلاڑی سیریز جیتنے کیلئے پرجوش ہیں۔راولپنڈی میں ورچوئل پریس کانفرنس کے دوران گلین پوکنل نے کہا کہ بنگلہ دیش میں وائٹ بال کرکٹ کھیلنے کی اچھی پریکٹس ہوئی ہے جو پاکستان میں مدد گار ثابت ہوگی، پاکستان میں بنگلہ دیش سے بہتر وکٹیں ہیں، پاکستان میں عمومی طور پر وکٹیں فلیٹ ہوتی ہیں، ٹریننگ سیشن میں معلوم ہوا کہ وکٹ پر فاسٹ بائولر کو مدد ملے گی۔ پاکستان کا دورہ کرنے پر بہت خوشی ہے، ٹام لاتھم اچھے کھلاڑی اور کپتان ہیں، پاکستان میں اٹھارہ سال بعد آئے ہیں اور سیریز جیتنے کیلئے پرجوش ہیں۔ پاکستان کا دورہ کرنے پر بہت خوشی ہے، دو طرفہ سیریز میں کھلاڑیوں کا جوش و جذبہ کم نہیں ہوگا۔ دنیا بھر میں اب لیگ کرکٹ کا ہی زمانہ ہے، لیگ کرکٹ کی طرف اب دنیائے کرکٹ زیادہ تیزی سے بڑھ رہی ہے۔کھلاڑیوں کو سوچنا چاہیے کہ لیگ کھیلنی ہے یا ملک کیلئے کھیلنا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن