فیصل آباد‘ سرگودھا ڈویژن کی سڑکوں کی حالت زار
مکرمی: فیصل آباد تا چنیوٹ روڈ ہے۔ جس کی حالت انتہائی قابل رحم ہے۔ کوئی ذاتی سواری والا اس روڈ پر سفر کرنا پسند نہیں کرتا۔ شہباز شریف صاحب نے اس سڑک کے فنڈ منظورکئے اور اعلان کیا مارچ 2018ء میں اس سڑک پر کام شروع ہو جائیگا۔ اسکے بعد اگست 2018ء میں آپ حکومت قائم ہوئی۔ وزیراعلیٰٖ بزدار نے اس سڑک کیلئے فنڈ منظور کئے اور اعلان کیا جلد اس پر کام شرع ہو جائیگا۔ مگر کام شروع نہ ہو سکا۔ غالباً اکتوبر یا نومبر میں ٹرانسپوٹرز حضرات نے ڈی سی چنیوٹ کے دفتر کے باہر احتجاج کیا۔ تو ڈی‘ سی صاحب چیف سیکرٹری صاحب سے رابطہ کیا اور اعلان کیا۔ جنوری 2020ء میں کام شروع ہو جائیگا مگر کچھ نہ ہوا۔ دوسری سڑک سیال ٹول پلازہ سے بائی پاس سرگودھا تک ہے۔ یہ دو رویہ سڑک ہے۔ ایک طرف سے جو سڑک سرگودھا سے سیال کی طرف آتی ہے۔ مکمل طور پرکارپیڈ ہے اور دوسری سڑک جو سیال ٹول پلازہ سے شروع ہوکر بائی پاس کی طرف جاتی ہے۔ اس پر تین یا چار یوٹرن ہیں۔ جہاں پر یوٹرن ہے وہاں پر کارپیڈ کر دی گئی ہے اور درمیان میں خراب ہے اور گڑھے پڑے ہوئے ہیں۔ جناب والا تیسری سڑک سرگودھا خوشاب روڈہے۔ یہ سڑک بلکل ٹھیک حالت ہے۔ جناب والا آپ نے جو پیکیج میانوالی ضلع کیلئے اعلان کیا۔ اس میں سرگودھا سے میانوالی تک دو رویہ کرنے کا اعلان کیا گیا۔ خوشاب سے میانوالی کام فوراً شروع ہوا۔ جلد ہی تکمیل ہوگئی۔ مگر سرگودھا ‘ خوشات روڈ پر ابھی تک کام کا آغاز نہیں ہو سکا۔ کیا اس روڈ کے ٹوٹنے کا انتظامر کیا جا رہا ہے۔ برائے کرم ان تینوں سڑکوں پر کام شروع نہیں ہو سکا۔ نوٹس لیں۔ ( غیور الاسلام ،پیپلز کالونی فیصل آباد)