فیک نیوز کی بھرمار‘ استعفیٰ دیا نہ دونگا: جام کمال
کوئٹہ (بیورو رپورٹ) پاکستان تحریک انصاف کا وزیراعلیٰ جام کمال کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں بلوچستان عوامی پارٹی کی اکثریت کے ساتھ جانے کا فیصلہ، جمعہ کو پی ٹی آئی کے پارلیمانی سربراہ صوبائی وزیر تعلیم سردار یار محمد رند کی زیر صدارت تحریک انصاف پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں متفقہ فیصلہ کیا گیا کیونکہ بلوچستان عوامی پارٹی صوبے میں اکثریتی جماعت اور ہماری اتحادی ہے۔ ہم یہ امید کرتے ہیں کہ بلوچستان عوامی پارٹی کے اراکین بلوچستان کی موجودہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے کوئی مثبت فیصلہ کریں گے۔ علاوہ ازیں بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ ورکن قومی اسمبلی سردار اختر مینگل وڈھ سے کراچی پہنچ گئے۔ وہ کراچی میں جمعیت علماء اسلام کے صوبائی امیر رکن قومی اسمبلی مولانا عبدالواسع سے ملاقات کریں گے اور بلوچستان میں جاری سیاسی معاملات اور وزیر اعلی کے خلاف آنے والی عدم اعتماد کی تحریک پر مشاورت کریں گے۔ دونوں رہنما آئندہ دو روز میں کوئٹہ پہنچ کر تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے لئے اپنا کردار ادا کریں گے۔ مزید برآں وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے کہا ہے کہ میں نے اب تک استعفیٰ دیا ہے اور نہ ہی دینے جارہا ہوں۔ ہر طرف فیک نیوز کی بھر مار ہے۔ یہ بات انہوں نے پاکستان نیشنل پارٹی عوامی کے سربراہ رکن صوبائی اسمبلی سید احسان شاہ سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ سید احسان شاہ نے جمعہ کو وزیر اعلی ہاؤس میں وزیراعلیٰ سے ملاقات کی اس موقع پر صوبائی وزراء اور اراکین اسمبلی بھی موجود تھے۔ ملاقات میں صوبے کی موجودہ سیاسی صورتحال پر تفصیلی گفتگوکی گئی۔ دریں اثناء جام کمال نے کہا ہے کہ اپوزیشن کی ایک قوم پرست جماعت کے چند ریئل اسٹیٹ مافیا کے لوگ بھول جائیں گے کہ وہ ماضی کی طرح دوبارہ کرپشن کر سکیں گے۔ یہ بات انہوں نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہی۔ جبکہ حکومت بلوچستان کے ترجمان لیاقت شاہوانی نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ بلوچستان کی جانب سے گورنر بلوچستان کو استعفیٰ بھیجنے کی خبر میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ دوسری طرف بلوچستان عوامی پارٹی کے صدر وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال سے بی اے پی کے رہنما میر عاصم کردگیلوں کی قیادت میں وفد نے ملاقات کی۔ ملاقات میں وفد نے وزیراعلیٰ بلوچستان کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے جام کمال نے کہا کہ بلوچستان عوامی پارٹی صحیح معنوں میں ایک ترقی پسند جماعت بن کر ابھری ہے۔