سر ینگر میں مسا جد کو تا لے ، نماز جمعہ نہ ہوئی، تحریک آزادی جاری رہیگی
سرینگر (اے پی پی) بھارت کے غیر قانونی زیرتسلط جموں وکشمیر میں قابض انتظامیہ نے ایک بار پھر تاریخی جامع مسجد سرینگر اور شہر کی دیگر بڑی مساجد میں کشمیریوں کو نماز جمعہ پڑھنے کی اجازت نہیں دی۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق قابض انتظامیہ نے بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کی بھاری نفری کو سرینگر میں مساجد کے باہر تعینات کر کے لوگوں کو جامع مسجد، درگاہ دستگیر صاحب، درگاہ حضرت بل اور جامع مسجد حیدر پورہ میں نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت نہیں دی۔ قابض انتظامیہ نے کشمیری عوام کو حیدر پورہ میں بابائے حریت سید علی گیلانی کی قبر پر جانے کی بھی اجازت نہیں دی۔ بھارت کے غیر قانونی زیرتسلط جموں وکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے نائب چیئرمین غلام احمد گلزار نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ مقبوضہ علاقے کی صورتحال کی سنگینی کو تسلیم کرے اور کشمیریوں کو مودی کی فسطائی حکومت کے مظالم سے بچانے کیلئے فوری اقدمات کرے۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ اور اسلامی تعاون تنظیم کے حالیہ بیانات کے بعد عالمی اداروں پر یہ لازم ہو گیا ہے کہ وہ کشمیر پر محض بیانات جاری کرنے کی پالیسی ترک کرکے تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے عملی اقدمات کریں۔ جموں و کشمیر ایمپلائز موومنٹ کے نائب چیئرمین امتیاز وانی اور جموں وکشمیر ینگ مینز لیگ کے نائب چیئرمین زاہد اشرف نے کہا ہے کہ بھارت فوجی طاقت کے بل پر کشمیریوں کی تحریک آزادی کو دبانے کی کوشش کر رہا ہے لیکن وہ اپنے مذموم منصوبے میں کبھی کامیاب نہیں ہو گا۔ محاصرے اور تلاشی کی مسلسل کارروائیوں اور نوجوانوں کے قتل اور گرفتاری پر تشویش ہے۔ زاہد اشرف نے عالمی برادری، اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ محکوم کشمیریوں پر نریندر مودی کی ہندوتوا حکومت کے مظالم کا موثر نوٹس لیں۔ مقبوضہ کشمیر کے ایک گھر میں موجود کباڑ خانے میں پرانے شیلز اور گرنیڈز زور دار دھماکوں سے پھٹ گئے جس کے نتیجے میں ایک لڑکی جاں بحق اور 6 زخمی ہوگئے۔