• news

 عمر گل نے بائولنگ کوچ بننے کی خواہش ظاہر کردی

لاہور (سپورٹس رپورٹر)سابق فاسٹ بائولر عمر گل نے کہا ہے کہ مجھے غصہ جلدی آتا ہے مگر کوشش کرتا ہوں کہ جلد ہی اس پر قابو پاؤ، اگر میں غلطی پر ہوں تو پہل کرتے ہوئے معاملے کو رفع دفع کرتا ہوں۔کیریئر میں کچھ کوچز ایسے آئے جو مددگار ہوتے تھے، جن میں سر فہرست آنجہانی ‘باب وولمر’ ہیں، ان سے بہت کچھ سیکھنے کو ملا جبکہ کچھ کوچز ایسے آئے جو اپنے فیصلے مسلط کرتے تھے۔ وقار بھائی جب بائولنگ کوچ بنے تو وہ بائولرز سے یہی توقع کرتے تھے کہ جس طرح انہوں نے کرکٹ کے میدانوں پر پرفارمنس دی اسی طرح لڑکے بھی دیں، آپ کسی سے توقع تو رکھ سکتے ہیں مگر سو فیصد کارکردگی کا یقین نہیں رکھ سکتے۔ دو ہزار گیارہ میں وقار بھائی کی سخت ٹریننگ کے باعث کئی کھلاڑیوں نے اپنے تحفظات کا اظہار کیا تھا۔ میرا کرکٹ کیریئر ختم ہوچکا ہے، اب میں پوری طرح کوچنگ کیلئے تیار ہوں، قومی خدمت کیلئے کسی بھی لیول کی کوچنگ کیلئے پوری طرح تیار ہوں۔بھارت کے ٹاپ فائیو بلے بازوں کو پویلین بھیجنا میرے لئے اعزاز کی بات تھی، ڈیبیو ٹیسٹ میں عمدہ کارکردگی کے باعث مسلسل دو سال کرکٹ کھیلی جس کے باعث انجری کا شکار ہوا۔ بطور بائولر ہمیں اس بات کا ادراک کرنا پڑتا ہے کہ جسم کو کس طرح فٹ رکھا جائے؟ اور ردھم بھی نہ ٹوٹنے پائے۔

ای پیپر-دی نیشن