• news

افغان صورتحال کے بعد مسئلہ کشمیر اہم مرحلہ میں داخل ، طالبان سے رابطہ نہیں : صدر آزاد کشمیر 

لاہور (نیوز رپورٹر) آزاد کشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر نازک اور اہم مرحلے میں داخل ہورہا ہے جس کی بنیادی وجہ افغانستان ہے۔ طالبان نے طویل جدوجہد کے بعد آزادی حاصل کر کے ثابت کر دیا کہ کسی قوم کو طاقت کے زور پر زیادہ عرصہ تک دبایا نہیں جا سکتا۔ کشمیری اپنی آزادی اور استصواب رائے کے لیے جدوجہد کررہے ہیں۔ دنیا سمجھتی ہے یہ مسئلہ حل ہوئے بغیر خطے میں امن نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے کہاکہ علی گیلانی کی آزاد کشمیر کیلئے طویل جدوجہد تھی۔ ان کے جنازے پر بھارت کا رویہ خوفناک تھا۔ علی گیلانی نے جس ہمت اور مستقل مزاجی کے ساتھ جدوجہد جاری رکھی وہ قابل تعریف ہے۔ بین الاقوامی برادری بھارت پر پابندیاں عائد کرے۔ پاکستان نے ہر مشکل حالات میں کشمیریوں کا ساتھ دیا ہے۔ 25 ستمبر کو مودی نیویارک جارہا ہے۔ اس کے خطاب کے موقع پر کشمیری سراپا احتجاج ہوں گے۔ کشمیریوں نے جو قربانیاں دی ہیں وہ رنگ لا رہی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور پریس کلب کے پروگرام میٹ دی پریس میں میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ لاہور پریس کلب کے صدر ارشد انصاری، سینئرنائب صدر جاوید فاروقی، سیکرٹری زاہد چوہدری، جوائنٹ سیکرٹری خواجہ نصیر، ممبر گورننگ باڈی عمران شیخ اور سید رضوان شمسی نے معزز مہمان کا کلب آمد پر شکریہ ادا کیا۔ بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے میڈیاسے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کو آزادی نصیب ہوگی۔ آزاد کشمیر میں بہتری لانے کی کوشش کررہے ہیں۔ میٹ دی پریس میں آزاد جموں وکشمیر کے ایم ایل اے اور وزیراعظم آزاد کشمیر کے مشیر چوہدری مقبول، ڈپٹی سپیکر آزاد کشمیر ریاض گجر، پی ٹی آئی آزاد کشمیر پاکستان کے صدر چوہدری غلام حسین ودیگر بھی موجود تھے۔ تقریب کے اختتام پر معززمہمان کو کلب کی جانب سے یادگاری شیلڈ بھی پیش کی گئی۔ بیرسٹر سلطان محمود نے کہا سید علی گیلانی کی زبردستی تدفین دنیا کی آنکھیں کھولنے کیلئے کافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کیلئے اب کشمیر کے معاملے پر آنکھیں کھولنے کا وقت ہے۔ 25 ستمبر کو مودی نیویارک جا رہا ہے‘ امریکہ میں مقیم کشمیری مودی کی آمد پر احتجاج کریں گے۔ بیرسٹر سلطان نے کہا کہ آزاد کشمیر میں احتساب کا سلسلہ شروع کرنے جا رہے ہیں۔ احتساب کا ایکٹ میں نے بحیثیت وزیراعظم بنایا تھا‘ جس پر اب عملدرآمد شروع ہو گیا۔ صدر آزاد کشمیر سلطان محمود نے کہا طالبان سے کوئی رابطہ نہیں۔ افغانستان کی صورتحال دیکھ کر کشمیریوں میں حوصلہ پیدا ہوا ہے۔ مقبوضہ کشمیر کے عوام حق خودارادیت کیلئے جدوجہد جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا بھارت پوری دنیا میں ایکسپوز ہو رہا ہے۔ بھارت کے سیکولر سٹیٹ ہونے کا پول بھی کھل رہا ہے۔ بھارت کے اندر بھی اقلیتیں اٹھ کھڑی ہوئی ہیں۔ بھارت افغانستان میں بھی ملوث رہا ہے۔ نوابزادہ نصراﷲ خان مرحوم کی کشمیر کمیٹی بہت فعال تھی۔ نئی کشمیر کمیٹی کا کردار دیکھتے ہیں کیسا ہوتا ہے۔ نیوزی لینڈ ٹیم کی واپسی سازش بھی ہو سکتی ہے۔

ای پیپر-دی نیشن