ننگرہار اور جلال آباد میں بھی بم دھماکے، 3 جاں بحق، 3 شہری زخمی
جلال آباد، اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ اے پی پی) بس اڈہ ننگرہار کے قریب دھماکے سے 2 افراد جاں بحق، ایک زخمی ہوگیا۔ مقامی حکام کے مطابق دھماکہ جلال آباد شہر میں بس اڈے کے قریب صبح کے وقت ہوا۔ دوسری طرف کابل میں سول سوسائٹی، خواتین سماجی کارکنوں نے مظاہرہ کیا۔ خواتین نے تعلیم اور کام کرنے کا حق دینے کا مطالبہ کیا۔ مظاہرے میں خواتین کی بڑی تعداد موجود تھی۔ جنہوں نے عورتوں کی آزادی کے حق میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے۔ علاوہ ازیں افغان صوبے ننگرہار میں طالبان کی گاڑی کے قریب دھماکے میں ایک بچہ جاں بحق اور دو افراد زخمی ہو گئے۔ افغان میڈیا کے مطابق زخمیوں میں ایک طالبان جنگجو بھی شامل ہے۔ قطر ائرلائن کی پرواز 230 سے زائد مسافروں کو لیکر کابل سے قطر روانہ ہو گئی۔ افغان‘ امریکی‘ یورپی شہریوں کو کابل سے قطر لے جانے کیلئے چوتھی چارٹر پرواز ہے۔ جرمنی‘ بیلجیئم‘ آئرلینڈ‘ کینیڈا‘ فرانس‘ اٹلی‘ برطانیہ‘ نیدرلینڈ کے شہری بھی موجود تھے۔داعش نے افغان شہر جلال آباد میں دھماکوں کی ذمے داری قبول کر لی۔ غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق ہفتہ کو بارودی سرنگ دھماکوں میں طالبان کی تین گاڑیوں کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ جبکہ گزشتہ روز بھی بم حملے میں طالبان کی گاڑی کو نقصان پہنچا تھا۔ آئی ای ڈی حملوں میں دو افراد ہلاک متعدد زخمی ہو گئے تھے۔ طورخم بارڈر پر پاک افغان کوآپریشن فورم کی طرف سے افغانستان کو 17 ٹرکوں پر مشتمل300 ٹن اشیائے خوردونوش افغان حکام کے حوالے کر دی گئیں۔ بارڈر پر خصوصی تقریب کا اہتمام بھی کیا گیا۔ افغان حکام نے امدادی پیکج پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔ کھانے پینے کی اشیاء فراہم کر دی گئیں۔ سامان میں190 ٹن آٹا، گیارہ ٹن کوکنگ آئل،31 ٹن چاول،65 ٹن چینی،3 ٹن دالیں افغان طورخم بارڈر پر افغان حکام کے حوالے کردی گئیں۔ چیئرمین پاک افغان فورم حبیب اللہ خان نے کہا کہ افغانستان کی ہر سطح پر امداد کرینگے۔