طالبان نے آئی پی ایل دکھانے پر پا بندی لگا دی، امداد نہ ملی تو ہسپتال بند ہو جا ئینگے: حسن اخوند
کابل (نوائے وقت رپورٹ+شہنوا) طالبان نے افغانستان میں انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کے میچز دکھانے پر پابندی لگا دی۔ آئی پی ایل کا 14 واں سیزن متحدہ عرب امارات میں جاری ہے جس میں کئی غیرملکی کھلاڑی بھی شریک ہیں۔ طالبان نے افغانستان پر کنٹرول کے بعد آئی پی ایل کی نشریات پر پابندی عائد کردی ہے۔ افغان کرکٹ بورڈ کے سابق میڈیا منیجر ابراہیم مومند نے ٹویٹ میں بتایا کہ طالبان نے قومی ٹی وی پرآئی پی ایل کے میچز دکھانے پر پابندی لگادی ہے۔ اس کے علاوہ افغان صحافی انیس الرحمان نے بھی ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ افغان سپورٹس چینل آر ٹی اے سپورٹس ٹرانسمیشن کیلئے فیس بھی ادا کرچکا ہے۔ تاہم اس حوالے سے طالبان کی جانب سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔ دوسری طرف کابل ایئرپورٹ بین الاقوامی پروازوں کیلئے کھول دیا گیا ہے۔ افغان وزارت داخلہ نے مولوی عالم گل حقانی کو پاسپورٹ ڈیپارٹمنٹ کا سربراہ مقرر کر دیا۔ عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او کے سربراہ ٹیڈروس ادھانوم کابل پہنچ گئے۔ ڈبلیو ایچ او کے سربراہ افغان حکام سے صحت سے متعلق مسائل اور فنڈنگ سے متعلق بات چیت کریں گے۔ ٹیڈروس ادھانوم افغانستان کے وزیراعظم ملا حسن اخوند‘ نائب وزیراعظم ملا برادر اور وزیر خارجہ امیر خان متقی سے بھی ملیں گے۔ افغان کرکٹ بورڈ کے سی ای او حامد شنواری کو عہدے سے ہٹا دیا گیا ان کی جگہ نصیب اﷲ حقانی کو نیا سی ای او بنایا گیا ہے۔ دوسری طرف آئی ایم ایف نے افغانستان کی امداد روک دی۔ آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ عالمی برادری کے افغان حکومت کو تسلیم کرنے تک امدادی پروگرام معطل رہے گا۔ 650 ارب ڈالر کے پروگرام سے افغانستان کو کچھ نہیں ملے گا۔ افغانستان کے سابق نائب صدر امراﷲ صالح کی پنج شیر کی لڑائی کے بعد مبینہ طور پر ایک خلیجی ملک میں موجودگی کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہیں۔ امراﷲ صالح پنجشیر چلے گئے تھے۔ بعدازاں طالبان کے پنج شیر پر کنٹرول کے بعد تاجکستان فرار ہو گئے تھے۔ افغان طالبان کی عبوری حکومت کے ترجمان ذبیح اﷲ مجاہد نے بیان میں کہا ہے کہ گزشتہ حکومت میں وزارت خواتین امور صرف نام کی وزارت تھی۔ اسلام میں خواتین کے حقوق کے مطابق جدید ادارہ بنانے کی کوششیں جاری ہیں۔ وزارت خواتین امور کی ملازم خواتین کو دیگر سرکاری اداروں میں جگہ دی جائے گی۔ تنخواہیں بھی ادا کی جائیں گی۔ صحت‘ اعلیٰ تعلیم‘ سکول‘ پولیس‘ عدلیہ کے شعبوں میں خواتین کی فوری ضرورت ہے۔ کچھ اداروں میں خواتین نے کام شروع کر دیا کچھ میں جلد کام شروع کر دیں گی۔ نائب وزیر اطلاعات ذبیح اﷲ مجاہد نے کہا ہے کہ امریکہ افغان جنگ کے دوران کی گئی قتل و غارت گری پر بھی معافی مانگے اور لواحقین کی تلافی کے طور پر مالی امداد بھی کرنا چاہئے۔ ڈرون حملے کا یہ واحد واقعہ نہیں ہے جب امریکہ نے سنگین جرم کا ارتکاب کیا ہو۔ 20 سالہ افغان جنگ میں ایسا کئی بار ہوا ہے۔ اس موقع پر ذبیح اﷲ مجاہد نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ امریکہ کو اپنے ماضی کی قتل و غارت گری اور جنگی جرائم پر بھی جوابدہ ہونا چاہئے اور لواحقین کو زر تلافی بھی ادا کرنا چاہئے۔سربراہ عالمی ادارہ صحت ڈاکٹر ٹیڈروس سے ملاقات میں وزیراعظم محمد حسن اخوند نے صحت کے شعبے میں افغانستان کی مدد کرنے کا مطالبہ کیا۔ محمد حسن اخوند نے کہا کہ عالمی برادری کو زیادہ مدد کرنی چاہئے۔ افغانستان کی مدد نہ کی گئی تو انسانی بحران کے پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔ صحت کے شعبے میں مدد نہ ملی تو افغانستان میں ہسپتال بند ہو جائیں گے۔ افغانستان سے پابندیاں اٹھانا ضروری ہیں۔