الیکشن کمشنر کیسے تعینات ہو ئے راز ہی رہنے دیں ، سواتی پھر برس پڑے
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) وفاقی وزیر ریلوے اعظم خان سواتی نے کہا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کس طرح ہوئی مجھے پتہ ہے، کمشن کو آزاد ادارہ بنائیں گے۔ اسلام آباد میں بابر اعوان کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران اعظم خان سواتی پھر چیف الیکشن کمشنر پر برس پڑے۔ انہوں نے کہا الیکشن کمشن اپوزیشن کی زبان بول رہا ہے اور ہماری حکومت کا مقابلہ کررہے ہیں۔ الیکشن کمشن حکام مجھے نوٹس دے رہے ہیں۔ مریم صفدر نے کتنی باتیں کیں؟ فضل الرحمن نے کتنی باتیں کیں۔ آپ نے کتنے نوٹس دیئے؟۔ اپوزیشن لیڈر ٹی ٹی میں ملوث ہے، اپوزیشن لیڈر پر منی لانڈرنگ کے متعدد مقدمے چل رہے ہیں۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی سے متعلق بہت سی باتیں صیغہ راز میں ہیں، اسے راز ہی رہنے دیں۔ انہوں نے اس بارے میں مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں۔ انہوں نے کہا کہ اس ادارے کو تباہی سے بچانا ہوگا۔ کیا الیکشن کمشن بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ان کے ووٹ کے حق سے محروم رکھے گا۔ 22 مئی 2021 کو الیکشن کمشن کے آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ نے طلعت حسین کی ویڈیو ٹویٹ کی جس میں ہمارے سکیورٹی اداروں کو نشانہ بنایا گیا اس کے خلاف کیا کارروائی کی گئی۔ ہم نے صرف غیر متنازع اور صاف و شفاف انتخابات وزارت عظمی کی ہدایت پر قوانین کے مطابق کرانے ہیں۔ الیکشن کمشن میں ایسا نظام لے کر آئے ہیں جس پر آنے والی نسلیں انتخابات پر انگلی نہ اٹھا سکیں۔ اعظم سواتی نے کہا کہ حکومت سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑی ہے، روک سکو تو ہمیں روک لو۔ آپ کو اس لیے چیف الیکشن کمشنر بنایا تھا کہ آپ ای وی ایم پر جائیں گے۔ آپ الیکشن کمشن میں ایسا نظام لے کر آئیں کہ آنے والی نسلیں انگلی نہ اٹھا سکیں۔ سپریم کورٹ نے آپ کو ایک پائلٹ پراجیکٹ دیا تھا اس کا کیا ہوا۔ کیا آپ کسی کے کہنے پر آپ اتنے عظیم ادارے کو تباہ کرنے پر تلے ہوئے ہیں؟۔ بیرون ملک پاکستانیوں کے ووٹ کے حق کے لیے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ چند دنوں میں پارلیمنٹ سے قانون بنا کر دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کوئی نیا نظریہ نہیں، 2014 سے 2016 تک اس وقت الیکشن کمشن کے کہنے پر اس وقت کے پارلیمانی کمشن نے فلپائن جاکر وہاں الیکشن کے عمل کا جائزہ لیا تھا۔ 2017 میں نواز شریف کی حکومت میں الیکشن ایکٹ 2017 کی اصلاحات کے لیے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کا ذکر آیا۔ اپوزیشن کی زبانی باتیں اور دعوے سرکاری ریکارڈ کو نہیں جھٹلا سکتے۔ یہاں روایت یہ رہی ہے کہ لوگ اپنے اور رشتے داروں کے گھروں میں پولنگ سٹیشن بنواتے ہیں۔ فارم 45 بی سب کو نہیں ملتا۔ ہم چاہتے ہیں کہ آئندہ عام انتخابات صاف، شفاف اور منصفانہ منعقد ہوں۔ ہم قومی اسمبلی کے ذریعے دونوں ایوانوں کی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی بنانے کی تحریک پیش کریں گے۔ اس موقع پر وزیر اعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان نے کہا کہ انتخابی اصلاحات کے بلوں پر تنازع کھڑا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ یہ تاثر دینے کی کوشش کی جارہی ہے کہ عمران خان کی حکومت آئندہ انتخابات میں دھاندلی کے لیے یہ نظام لارہی ہے۔ سب سے پہلے یہ بات پیپلز پارٹی کی حکومت میں ہوئی۔ 2009 میں سپریم کورٹ میں اس حوالے سے درخواست بھی دی گئی تھی۔ کمیٹی میں آخری دفعہ حکومت اپوزیشن کے ساتھ انتخابی اصلاحات کے حوالہ سے بات چیت کرے گی۔ ہم انتخابی اصلاحات کے لیے قانون سازی کریں گے۔ قوم سے وعدہ ہے کہ جس طرح ملک میں صنعتی ترقی، ایف بی آر اور کاروبار میں آسانیاں پیدا کرنے کے حوالہ سے اصلاحات لائی گئیں اسی طرح ملک میں صاف، شفاف اور منصفانہ انتخابات کے انعقاد کے لیے دھاندلی سے پاک الیکشن کا تصور بھی لائیں گے۔ ماضی میں صدر عارف علوی بھی اس سلسلے میں درخواست دے چکے ہیں۔ الیکشن اصلاحات کو متنازع بنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ جو مشین سے ڈر کر بھاگ رہے ہیں انہیں قوم کو جواب دینا پڑے گا۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق اعظم سواتی نے چیف الیکشن کمشنر پر پھر الزامات کی بوچھاڑ کرتے ہوئے کہا کہ پتہ تھا آپ بڑے میاں کے ہاتھ کی گھڑی اور چھوٹے میاں کی چھڑی ہیں۔