انتخابی اصلاحات: حکومت اپوزیشن کا پارلیمانی کمیٹی کے قیام کا فیصلہ
اسلام آباد (نامہ نگار+ نوائے وقت رپورٹ) حکومت اور اپوزیشن نے انتخابی اصلاحات پر پارلیمانی کمیٹی کے قیام کا فیصلہ کیا ہے۔ فیصلہ اسد قیصر سے اپوزیشن اور حکومتی رہنمائوں کی ہونے والی ملاقات میں کیا گیا۔ وزراء شفقت محمود اور پرویز خٹک، ارکان قومی اسمبلی شاہدہ اختر علی، سید نوید قمر، مرتضی جاوید عباسی اور رانا تنویر حسین نے شرکت کی۔ ملاقات میں مجوزہ انتخابی اصلاحات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ پارلیمانی کمیٹی دونوں ایوانوں کے اراکین پر مشتمل ہوگی۔ سینٹ اور قومی اسمبلی میں علیحدہ علیحدہ تحاریک پیش کی جائیں گی۔ کمیٹی انتخابی اصلاحات کا جائزہ لے کر اپنی سفارشات پیش کرے گی۔ حکومت نے الیکٹرونک ووٹنگ کے معاملے پر مشترکہ پارلیمانی کمیٹی بنانے پر کام شروع کردیا۔ اس حوالے سے وزیراعظم عمران خان سے مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان نے ملاقات کی جبکہ سپیکر اسد قیصر نے بھی بابر اعوان کو ٹیلی فون کیا۔ ای وی ایم، آئی ووٹنگ اور انتخابی اصلاحات بل پر مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے قیام پر مشاورت کی گئی۔ مشترکہ پارلیمانی کمیٹی حکومت، اپوزیشن ارکان پر مشتمل ہوگی۔ حکومت، اپوزیشن رابطوں کے بعد انتخابی اصلاحات بل قومی اسمبلی ایجنڈے سے نکال دیا گیا۔ بابر اعوان نے بل کو ایجنڈے سے نکالنے کی ہدایت کی۔ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے حکومت کی انتخابی اصلاحات پر اپوزیشن کو مذاکرات کی دعوت پر کہا کہ انتخابی اصلاحات کیلئے پارلیمانی کمیٹی بنانا ہوگی۔ کمیٹی میں حکومتی اکثریت نہ ہو اور کمیٹی نام نہاد اصلاحات دیکھ کر فیصلہ کرے۔ ملک کا مسئلہ انتخابی اصلاحات کا نہیں الیکشن چوری کا ہے۔ الیکشن چرانے پر آرٹیکل 6 کے تحت مقدمہ بنایا جائے۔