• news

ہر روز نیا ٹیکس ،50لاکھ بے روزگار ، کہاں گئیں کروڑ نو کریاں: شہباز شریف

اسلام آباد (نامہ نگار) شہباز شریف نے  قومی اسمبلی میں حکومتی الزامات پر  خطاب میں  کہا کہ میری ذات کے حوالے سے بے بنیاد الزامات لگائے گئے جس کا حساب میں ابھی برابر کئے دیتا ہوں۔ اتفاق فونڈریز میرے بزرگوں نے بنائی تھی۔ اس کی زمین اور مشینری بیچ کر بینکوں کا 6 ارب کا قرض ادا کیا اور ایک دھیلہ انٹرسٹ معاف نہیں کرایا۔ انہوں نے سوال کیا کہ پی آئی اے سے ہزاروں لوگوں کو ملازمت سے نکال کر گھر بٹھا دیاگیا، کیا وہ ہم نے کیا ہے؟۔ سٹیل مل سے ہزاروں لوگوں کو ملازمت سے بے روزگار کر دیا گیا، وہ ہم نے کیا ہے؟۔ کس کس محکمے کا ذکر کروں۔ عوام کی تکالیف اور بے روزگار ہونے کا لامتناہی سلسلہ ہے۔ تین سال میں پورے پاکستان میں لاکھوں لوگ بے روزگار ہو چکے ہیں، 50 لاکھ لوگ بے روزگار ہوچکے ہیں۔ ایک وقت کی روٹی کا حصول ان کے لئے ناممکن ہوچکا ہے۔ عوام کے لئے زندگی تنگ ہو چکی ہے۔ غربت، مہنگائی اور بے روزگاری کی وجہ سے لوگ بھیک مانگنے پر مجبور ہیں۔ قائد حزب اختلاف نے سوال کیا کہ  کہاں گئیں وہ ایک کروڑ نوکریاں؟۔ ایک کروڑ نوکری تو دور کی بات ہے، آج غریب کے گھر کا چولہا ٹھنڈا ہو چکا ہے۔  آج ایک کمانے والا فرد اپنے اہل خانہ کا پیٹ پالنے، والدین کی دوا اور علاج کے لئے بھیک مانگنے پر مجبور ہے۔ حکومت کے لوگ کس منہ سے ہمیں طعنہ دے رہے ہیں۔  تین سال میں معیشت کا بھٹہ بیٹھ چکا ہے۔ بجٹ میں وزیر خزانہ نے کہا تھا کہ کوئی نیا ٹیکس نہیں لگائیں گے جبکہ ہر روز نیا ٹیکس، قیمتوں میں اضافے سے عوام کو نچوڑا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ  بجلی پٹرول کی قیمت کہاں پہنچ چکی ہے، مہنگائی تاریخ کے بلند ترین مقام پر ہے۔ حکومت کی حرکتوں اور بدترین کارکردگی پر آسمان بھی رو رہا ہے۔ حکومت ہمارے بارے میں بات کرنے سے پہلے اپنے گریبان میں جھانک لیا کرے۔  ہر وقت یہ قرض لینے کا شور مچاتے رہتے ہیں لیکن وہ لگے کہاں ہیں، وہ بھی بتائیں۔

ای پیپر-دی نیشن